وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم پر آئندہ دو روز میں اتحادی جماعتوں اور حزب اختلاف کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئینی ترامیم پر کام جاری ہے، کچھ فریقین کی طرف سے تجاویز آج موصول ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم کے متعلق وکلا تنظیموں نے بھی اپنی سفارشات دے دی ہیں۔
قبل ازیں جمعرات کو ہی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ آئینی ترمیم پر کسی صورت حکومت کے ساتھ نہیں چلیں گے، حیرت ہے کہ انہیں آئینی ترامیم میں کس بات کی عجلت ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ آئینی ترمیم کے لیے کہا گیا کہ اتوار کو ہی کرنا ہے ورنہ پیر کو آسمان گر جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کے معاملے میں جلد بازی قابل قبول نہیں، 18ویں ترمیم کے لیے ہم نے 9 ماہ سوچ بچار کی تھی۔
یاد رہے کہ چند ہفتے قبل وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ میں آئینی ترامیم پیش کرنے کی کوشش کی تھی، تاہم منظوری کے لیے درکار ووٹ مکمل نہ ہونے کے باعث اسے کچھ عرصے کے لیے مؤخر کردیا تھا۔