رہنما پی ٹی آئی اور ایڈووکیٹ حامد خان نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کے لیے نیشنل ایکشن کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سلمان اکرم راجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ جس سے طرح ہم نے عدلیہ کے تحفظ کےلیے 2002 اور 2007 میں کمیٹی بنا کر احتجاجی تحریک چلائی تھی اسی طرح اب اس کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے آئین کی دھجیاں اڑ رہی ہیں، اس کمیٹی میں ہائیکورٹ بار کے تمام صدور، بار کونسل کے اراکین،سپریم کورٹ بار کے سابقہ صدور سمیت تمام بار کونسلز کے نمائندے ہوں گے۔
حامد خان نے کہا کہ نیشنل ایکشن کمیٹی میں سماجی کارکن بھی شامل ہوں اور آئندہ چند دنوں میں اس حوالے سے مکمل لائحہ عمل پیش کریں گے کہ تحریک کو کس طرح آگے لے کر جانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئیں اور عدلیہ کے تحفظ کے لیے وکیل ہراول دستہ ہوتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و قانون دان سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کے بعد حکومت کو مرضی کے ججز لگانے کا اختیارمل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کا موجودہ دور سے کوئی تعلق نہیں ہے، آزاد عدلیہ کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے، اب یہ صرف پی ٹی آئی کا معاملہ نہیں سب کو سڑکوں پر نکلنا ہوگا۔