پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیراعظم نواز شریف لندن اور امریکا کا دورہ مکمل کرنے کے بعد سوئٹزرلینڈ کے لیے روانہ ہوگئے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف لندن میں اپنی رہائش گاہ سے ائرپورٹ کےلیے روانہ ہوئے تو ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کے باہر صحافیوں نے ان سے ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بارے میں سوال کیا۔
اس سوال کے جواب پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ وہ جنیوا جا کر بات کریں گے، ان کی روانگی کے وقت صحافیوں نے مریم نواز کی صحت اور پارلیمنٹ سے بلز کی منظوری پر بھی سوال کیے جس پر انہوں نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی آج پاکستان سے میڈیکل چیک اپ کے لیے جنیوا روانہ ہوئی تھی۔
مریم نواز شریف نے پچھلے سال صحت کی خرابی کے باعث تھائرائڈ کی سرجری کروائی تھی تاہم رواں سال وہ ایک بار پھر علاج کے لیے بیرون ملک گئی ہیں۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف گزشتہ ہفتے دبئی میں ایک روز قیام کے بعد لندن پہنچے تھے جہاں ان کی رہائش گاہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کے باہر کارکنوں نے اپنے لیڈر کا استقبال کیا تھا جبکہ اس موقع پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن بھی احتجاج کے لیے وہاں موجود تھے۔
سابق وزیراعظم کی موجودگی میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ حالات قابو میں رکھنے کے لیے لندن پولیس کی نفری بھی موجود رہی۔
لندن پہنچنے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے صدر میڈیا سے بات چیت کیے بغیر ہی اپنے گھر میں چلے گئے تھے بعد ازاں وہ لندن سے امریکا روانہ ہوگئے تھے۔
لندن سے امریکا کے لیے روانگی کے وقت ایک صحافی نے قائد مسلم لیگ ن سے سوال کیا تھا کہ گزشتہ سال 21 اکتوبر کو آپ چوتھی بار وزیراعظم بننے کے لیے پاکستان گئے تھے، عوام دیکھ رہے تھے کہ آپ وزیر اعظم بنیں گے، آپ وزیر اعظم کیوں نہیں بنے؟ نواز شریف نے کوئی جواب دینے کے بجائے صحافی سے پوچھا کہ میری امریکا روانگی سے پہلے کیا یہ سوال پوچھنا ضروری ہے؟