پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 2.2 ارب ڈالر کے 28 معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔
معاہدوں پر دستخط کی تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم شہباز شریف تھے، معاہدوں کے تحت سعودی عرب پاکستان میں ٹیکسٹائل مل قائم کرے گا، سعودی عرب پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے گا۔
سعودی عرب پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا، سعودی عرب پاکستان میں سائبر سکیورٹی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گا، سعودی عرب پاکستان سے مصالحہ جات امپورٹ کرے گا اور پاکستان سے تازہ سبزیوں کی خریداری کرے گا۔
معاہدے کے مطابق سعودی عرب پاکستان سے الیکٹرک آالات کی مشترکہ پیداوار کرے گا، سعودی عرب پاکستان سے افرادی قوت کو روزگار فراہم کرے گا، سعودی کمپنی شیل پاکستان کے 77 فیصد شیئرز خریدے گی، سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ای تعلیم کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ بھی ہوا ہے۔
بعد ازاں مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا دورہ کرنے پر سعودی عرب کے وفد کا شکرگزار ہوں، سعودی وژن 2030 کی حمایت سمیت دفاعی تعلقات مضبوط بنانے کیلئے پُرعزم ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب کی 2 ارب سے زائد کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی وزیر سرمایہ کاری کی سربراہی میں وفد کا پاکستان کا دورہ اہمیت کا حامل ہے، آئی ایم ایف پروگرام کیلئے سعودی عرب، چین اور یو اے ای کے تعاون کے مشکور ہیں۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعاون کے معاہدے نئی پیشرفت ہے، سعودی معیشت کی ترقی میں شہزادہ خالد بن عبدالعزیز الفالح کا اہم کردار ہے، دونوں ملکوں کے درمیان مستقبل میں اقتصادی روابط اور تعاون مزید بڑھے گا۔