اسلام آباد پر حملہ آور ہونے کا کسی کو حق نہیں، اتنی خوفزدہ حکومت کبھی نہیں دیکھی، شاہد خاقان عباسی

سربراہ عوام پاکستان پارٹی اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پر حملہ آور ہونے کا کسی کو حق نہیں ہے لیکن احتجاج کرنا آئینی حق ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حالیہ حکومت جتنی خوفزدہ حکومت کبھی نہیں دیکھی، حالیہ حکومت کے باعث مینڈیٹ نہیں ہے، مزید کہنا تھا کہ سیاست کو نفرت اور دشمنی میں بدل دیا گیا ہے، بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے پارلیمانی سیاست کو تباہ کردیا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ تحریک انصاف والے اگر عمران خان کی رہائی کا ایجنڈا لے کر آ رہے ہیں، تو مناسب نہیں، پی ٹی آئی کو خیبرپختونخوا میں حکومت اور باقی اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے مطالبات رکھ کر احتجاج کریں گے تو کوئی کمزور حکومت بھی نہیں مانے گی، تعلقات نہ رکھنے کی وجہ سے آج حکومت اور اپوزیشن مشکل میں ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا سیاسی کوئی قد کاٹھ نہیں ہے، عمران خان اور کارکنان کے درمیان لوگ کسی کو قبول نہیں کرتے۔

انہون نے کہا کہ پی ٹی آئی والے ڈی چوک پر نہیں پہنچ سکتے ہیں اور پہنچنا بھی نہیں چاہتے، پی ٹی آئی والے پہلے ڈی چوک پر 126 دن خود نہیں بیٹھے تھے، ملک میں بہت تماشے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی کے اس تماشے کی حقیقت بھی پتا لگ جائے گی۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پنجاب میں داخل ہونے کے بعد اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے، جبکہ پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ کارکنان کو منشتر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا جارہا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق احتجاج کی کال پر وفاقی دارالحکومت کے داخلی اور خارجی راستے سیل ہیں اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر جڑواں شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے جبکہ راولپنڈی، اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں پولیس سے جھڑپوں کے بعد متعدد رہنماؤں سمیت پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

اسلام آباد جانے والے تمام راستوں پر بڑی تعداد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کے اہلکار تعینات ہیں، جبکہ موٹرویز، جی ٹی روڈ اور دیگر سڑکیں کنٹینرز رکھ کر بند ہیں۔