متنازع بیان پر بشریٰ بی بی کے خلاف گوجرانوالہ میں ایک اور مقدمہ درج

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے متنازع بیان دینے پر پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ بشری بی بی کے خلاف مقدمہ تھانہ گگھڑ منڈی میں شہری سعید بٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں ملک میں مذہبی انتشار پھیلانےاور پیکا ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ بشری بی بی نے پاکستان اور سعودی عرب کی جذباتی وابستگی کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق بشری بی بی نے اشتعال انگیز بیان دے کر 2 ممالک کے درمیان تعلقات پرضرب لگائی ہے، ان کے بیان سے مذہبی منافرت کو ہوا ملی۔

پولیس نے بتایا کہ ملزمہ کی گرفتاری کےلیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، انہیں جلد گرفتار کر لیا جائےگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے متنازع بیان دینے پر پنجاب کے شہر بہاول نگر اور اوکاڑہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

اس سے قبل بشریٰ بی بی کے خلاف 4 مختلف مقامات پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔

سابق خاتون اول کے خلاف ملتان، ڈیرہ غازی خان اور لیہ میں 4 مقدمات درج کیے گئے، جس میں بشریٰ بی بی کے بیان کو پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور پاک۔سعودیہ تعلقات کے خلاف سازش قرار دیا گیا تھا۔

21 نومبر کو جاری کردہ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ کچھ بیرونی طاقتیں مدینہ میں ننگے پاؤں چلنے کے عمران خان کے مذہبی انداز سے ناخوش تھیں۔

بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ عمران خان جب ننگے پاؤں مدینہ گئے تو واپسی پر جنرل (ر) باجوہ کو فون کالز آنا شروع گئیں کہ یہ کسے لے آئے ہو۔

دوسری جانب سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی جانب سے اپنے شوہر عمران خان کی حکومت کے خاتمے میں مبینہ غیر ملکی سازش کے حوالے سے کیے گئے دعوؤں کو 100 فیصد جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ سمجھ نہیں آتی کہ اس خاتون کو مسئلہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے سابق خاتون اول کا بیان ناقابل معافی اور ملک دشمنی قرار دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ سعودی عرب نےہمیشہ پاکستان کے لیے دروازے کھولے اور ہر محاذ پر مدد کی جس کی مثال نہیں ملتی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے سیاست کی ڈوبتی کشتی بچانے کے لیے بیان دیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بشریٰ بی بی کا بیان دوست اور محسن ملک پر حملہ قرار دیا تھا۔