جڑواں شہروں میں راستے بند، عدالتی کارروائیاں متاثر، توشہ خانہ سمیت متعدد کیس ملتوی

اسلام آباد میں موجود پی ٹی آئی کا قافلہ زیرو پوائنٹ پر پہنچ گیا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اب تک کے تمام اقدامات ناکام ہوچکے ہیں جس سے قافلے کو روکا جاسکے۔ ادھر انتظامیہ نے جڑواں شہروں کے داخلی اور خارجی راستے سیل کردیئے ہیں جس کے باعث آج بھی عدالتی کارروائی متاثر ہوئی اور متعدد اہم کیس پر سماعت نہ ہوسکی۔

سرکاری و نجی دفاتر میں ملازمین کی حاضری آج بھی کم ہے جبکہ شہر بھر کی تجارتی و کاروباری سرگرمیاں مکمل مفلوج ہو چکی ہیں۔ ادھر سیکریٹری ہائیکورٹ بار نے اعلامیہ میں عدالت سے گزارش کی کہ وکلا اور سائلین اگر عدالت میں پیش نہ ہو سکیں تو معزز عدلیہ ایڈورس آرڈر جاری نہ کرے،اسلام آباد میں راستوں کی بندش کے باعث چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق آج بھی دستیاب نہیں ہوں گے۔

 چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی عدم موجودگی کے باعث کورٹ روم نمبر ون کی کاز لسٹ کینسل کر دی گئی ہے۔

چیف جسٹس نے بانی پی ٹی آئی کا خواجہ آصف کے خلاف 10 ارب ہرجانہ کیس کی سماعت کرنی تھی،ایک اور کیس بھی احتجاج کی نذر ہوگیا، قیدیوں کی سیاسی بات چیت پر پابندی کی شق کو کالعدم قرار دینے کے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف چیف کمشنر اور پنجاب حکومت کی اپیل پر بھی سماعت آج نہیں ہو سکے گی۔

اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت بھی ملتوی کردی گئی۔ اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے راستوں کی بندش اور جڑواں شہروں میں موجودہ صورت حال کے یش نظر سماعت 29 نومبر تک ملتوی کر دی۔ مقدمے میں ملزمان پر آج فرد جرم عائد ہونے کا امکان تھا۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی احتجاج کی وجہ سے راستے سیل ہونے کے باعث اڈیالہ جیل سے کوئی بھی ملزم عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاسکا ۔ جڑواں شہروں کی سیشن، سول، فیملی اور خصوصی عدالتوں میں تمام کیسز کی سماعت ملتوی کردی گئی ہے۔