سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ میرا اپنی ٹیم کو بھی پیغام ہے آخری بال تک لڑیں جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
عمران خان کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے جاری بیان کے مطابق عمران خان کا کہنا تھاکہ تحریک انصاف کے کارکنان کو سلام جو اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہوئے، پرامن احتجاج میں شامل ہیں اور ملک پر مسلط مافیا کے سامنے اپنے مطالبات اور حقیقی آزادی کے لیے ڈٹ کر کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا اپنی ٹیم کو بھی پیغام ہے آخری بال تک لڑیں جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ان کا کہناتھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا بھی شکریہ جو ناصرف پاکستان میں موبلائزیشن کر رہے ہیں، فنڈز بھیج رہے ہیں بلکہ اپنے اپنے ملکوں میں بھی تاریخی مظاہرے کیے۔
سابق وزیراعظم نے اپنے سوشل میڈیا کارکنوں کو ہدایت کی کہ سوشل میڈیا وارئیرز بھی دنیا بھر میں ہمارے مطالبات اور پاکستان میں جاری ظلم و ستم کی بھرپور کوریج جاری رکھیں۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ مجھے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کی دھمکیاں دینے والوں کے لیے پیغام ہے کہ جو کرنا ہے کر لو میں اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
انہوں نے ہدایت کی کہ جو اب تک نہیں پہنچ پائے وہ بھی ڈی چوک پہنچیں، مظاہرے میں شامل تمام پاکستانی پرامن رہیں، متحد رہیں اور ڈٹے رہیں جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے۔
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا سے آنے والے پی ٹی آئی کے قافلوں کے شرکا اسلام آباد کے ریڈ زون پہنچ گئے ہیں جہاں ان کی مختلف مقامات پر پولیس سے جھڑپیں جاری ہیں۔
ڈی چوک پہنچنے والے پی ٹی آئی کے 200 سے زائد کارکنوں کو رینجرز نے پیچھے دھکیل دیا ہے جبکہ بشریٰ بی بی اور گنڈاپورجناح ایونیوپرسیونتھ ایونیوکےمقام پرپہنچ گئےہیں جہاں کارکن کا بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور سے ڈی چوک جانے پر اصرار کر رہے ہیں۔
احتجاج کے دوران رینجرز اور پولیس کے 4 جوان شہید اور 100 سے زائد اہلکار زخمی ہوچکے ہیں۔