سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس کے دوران انکشاف کیا گیا کہ کراچی کے قبرستانوں میں فی قبر 40 ہزار روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) سندھ کے صدر اور پی اے سی کے چیئرمین نثارکھوڑو کی زیر صدارت اجلاس ہوا جہاں کمیٹی کے رکن خرم سومرو نے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے افسران سے استفسار کیا کہ کراچی میں کتنے قبرستان ہیں۔
رکن کمیٹی نے افسر سے کہا کہ کراچی کے قبرستانوں میں کے ایم سی کے ملازمین گورکن بن کر فی قبر 40 ہزار روپے میں فروخت کر رہے ہیں اور ایک گورکن نے مجھ سے رشتے دار کی قبر کے لیے 40 ہزار روپے لیے۔
اس موقع پر میونسپل کمشنر افضل زیدی نے بتایا کہ کراچی کے قبرستان میں فی قبر کی سرکاری فیس کی پرچی صرف 300 روپے ہے۔
دریں اثنا پی اے سی اجلاس میں کمیٹی رکن قاسم سومرو نے افسران سے پوچھا کہ کراچی میں کے ایم سی کے کتنے پارکس ہیں اور کتنے پارکس پر قبضہ ہے۔
میونسپل کمشنر افضل زیدی نے پی اے سی کو بتایا کہ کراچی میں کے ایم سی کے پاس 46 پارکس ہیں جن میں سے 90 فیصد پارکس فعال ہیں اور کسی پر بھی قبضہ نہیں ہے۔