خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کیں، جن میں 8 خوارج ہلاک ہوئے جبکہ پاک فوج کے 2 جوان بھی وطن کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہو گئے۔
آپریشن کی تفصیلات:
آئی ایس پی آر کے مطابق، 29 نومبر سے یکم دسمبر تک سیکیورٹی فورسز نے انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کے ذریعے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا پتا چلایا۔ پہلا آپریشن بنوں کے علاقے بکاخیل میں کیا گیا، جہاں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پر کامیاب کارروائی کی۔ اس کارروائی میں 5 خوارج ہلاک اور 9 زخمی ہو گئے۔ اس آپریشن کے دوران سپاہی افتخار حسین نے اپنی جان قربان کر دی۔ سپاہی افتخار حسین ضلع جھنگ کے رہائشی تھے اور انہوں نے 8 سال تک پاک فوج میں خدمات انجام دیں۔ ان کے پیچھے ایک بیوی، بیٹا اور بیٹی سوگوار ہیں۔
شگئی میں کارروائی:
دوسری کارروائی خیبر کے علاقے شگئی میں کی گئی، جہاں سیکیورٹی فورسز کی ٹیم نے 3 خوارج کو ہلاک اور 2 کو گرفتار کر لیا۔ اس آپریشن کے دوران کیپٹن محمد زوہیب الدین نے شدید فائرنگ کے تبادلے میں جام شہادت نوش کیا۔ کیپٹن زوہیب لاہور کے رہائشی تھے اور انہوں نے 3 سال سے زائد عرصے تک پاک فوج میں دفاع وطن کے فرائض سرانجام دیے۔ وہ اپنے والدین کو سوگوار چھوڑ گئے۔
دہشت گردوں کے خلاف عزم اور قربانیاں:
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو سراہا اور کہا کہ ان آپریشنز کے دوران نہ صرف دہشت گردوں کے حملوں کو ناکام بنایا گیا بلکہ وطن کی سرحدوں کی حفاظت میں شہید ہونے والے جوانوں کی قربانیاں بھی یاد رکھی جائیں گی۔ سیکیورٹی فورسز کا عزم اور محنت ملک میں امن کے قیام کے لیے مسلسل جاری ہے۔
یہ دونوں آپریشنز نہ صرف سیکیورٹی فورسز کی صلاحیتوں کا مظہر ہیں بلکہ ان جوانوں کی قربانیوں کا بھی عکاس ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اپنے ملک کو دہشت گردوں سے محفوظ رکھا۔ پاکستان کے عوام اپنے جوانوں کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے اور ان کی عزت افزائی کریں گے۔