پاکستانی لیجنڈری مصنف، مزاح نگار اور میزبان انور مقصود نے افواجِ پاکستان کے بارے میں اپنے بیان پر معذرت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر اغواء سے متعلق افواہوں کی تردید کی ہے۔
حال ہی میں انہوں نے 4 روزہ عالمی اردو کانفرنس کے ادبی میلے میں بطور مہمان شرکت کی جہاں مزاح نگار نے اپنے بیان پر وضاحت پیش کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں انور مقصود نجی جامعہ میں بطور مہمان مدعو تھے جہاں انہوں نے افواجِ پاکستان سے متعلق متنازع بیان دیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
مذکورہ متنازع بیان پر مشتمل ویڈیو جنگل کی آگ کی طرح سوشل میڈیا پر پھیل گئی جس کے بعد انور مقصود سے متعلق افواہیں گردش کرنے لگیں کہ انہیں اغواء کر لیا گیا ہے۔
اس حوالے سے اداکارہ مدیحہ رضوی نے بھی فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر انسٹا اسٹوری شیئر کرتے ہوئے ان افواہوں کی تصدیق صارفین سے طلب کی، تاہم اب مزاح نگار نے خود عالمی اردو کانفرنس میں ان افواہوں کی تردید کی ہے۔
انہوں نے کراچی آرٹس کونسل میں اپنے سابقہ بیان پر وضاحت اور معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میرا مقصد کسی کو ناراض کرنا نہیں تھا۔
انور مقصود نے اپنے مبینہ اغواء کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ وہ محفوظ اور خیریت سے ہیں اور ایسے دعوے بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے بحریہ اور مسلح افواج سمیت تمام پاکستانی اداروں کے لیے احترام کا اظہار کرتے ہوئے، یہ بھی کہا کہ میں 60 برس سے لکھ رہا ہوں، کتابیں پڑھ رہا ہوں، میں شہیدوں کے ساتھ مذاق نہیں کر سکتا، میں اس سر زمین میں ان کی وجہ سے زندہ ہوں، انہوں نے میرے لیے قربانیاں دی ہیں، تب ہی آج میں لکھ رہا ہوں، اس لیے میں ایسا سوچ بھی نہیں سکتا۔