انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج کے کیس میں پی ٹی آئی کے 102 گرفتار کارکنان کو مقدمے سے بری کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی کہ ان افراد کو دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے۔
عدالت نے پی ٹی آئی کے 57 کارکنان کو رہا کرنے کا حکم دیا، جنہیں جوڈیشل کمپلیکس سے آزاد کر کے اپنے گھروں کو روانہ کر دیا گیا۔
اس کے علاوہ، تھانہ کراچی کمپنی پولیس نے دو مختلف مقدمات میں گرفتار 95 ملزمان کو جج طاہر عباس سپرا کے سامنے پیش کیا، جن میں سے 9 ملزمان کو مقدمے سے بری کر دیا گیا، جبکہ 3 ملزمان کا دو روزہ ریمانڈ منظور کیا گیا۔
ایک اور کیس میں تھانہ کراچی کمپنی کی پولیس نے عدالت میں 8 ملزمان کو پیش کیا جنہیں ڈسچارج کر دیا گیا، جبکہ 75 ملزمان، جن میں 4 کم عمر بچے بھی شامل تھے، کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
ملزمان کے وکیل انصر کیانی نے عدالت کو بتایا کہ ریمانڈ پر بھیجے گئے 4 ملزمان کم عمر ہیں اور ان کو بھی بری کیا جائے۔ عدالت نے پولیس سے فوری طور پر کم عمر ملزمان کے حوالے سے تفصیلات طلب کیں۔
جج نے پولیس کو ہدایت کی کہ ان 75 ملزمان میں شامل بچوں کے بارے میں فوری طور پر معلومات فراہم کی جائیں۔ اسی دوران، تھانہ کوہسار پولیس نے 33 ملزمان کو عدالت پیش کیا، جن میں سے 24 ملزمان کو ڈسچارج کر دیا گیا۔
عدالت نے ہدایت کی کہ ڈسچارج ہونے والے ملزمان کو دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے۔ ملزمان کے وکیل انصر کیانی نے عدالت کو اطلاع دی کہ پولیس نے ان ملزمان کو دوبارہ گرفتار کرنے کی دھمکیاں دی ہیں، جس پر جج نے سختی سے پولیس کو حکم دیا کہ کسی بھی ڈسچارج ملزم کو دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے۔