ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کی پریس کانفرنس پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جزا و سزا کے فیصلے آئین کے تحت عدالتی نظام کے ذمے ہیں، دفاعی اداروں کے عدالتیں لگانے سے مہلک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ انصاف مکمل شفافیت کا متقاضی ہے اور ریاست روایتی طرزِ عمل سے بالاتر ہوکر انصاف کے قیام کی پابند ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پہلے سے طے شدہ تاثرات اور تصورات کی روشنی میں فیصلے سنانے سے انصاف قائم ہوسکتا ہے نہ اسے بطور انصاف کوئی قبولیت میسر آسکتی ہے، جزا و سزا کے فیصلے آئین کے تحت عدالتی نظام کے ذمے ہیں، دفاعی اداروں کے عدالتیں لگانے سے انصاف اور ریاست کے دستوری نظام پر نہایت مہلک اثرات مرتب ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ فوجی عدالتوں کے نہیں، آزاد آئینی عدالتوں کے فیصلے ہی دنیا میں قبولیت کا درجہ پاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں انتشار اور کشمکش کی بنیادی وجہ ریاست کے طرزِ فکر و عمل اور بیان و اظہار میں سنگین نوعیت کا بگاڑ ہے، نہایت ناقص، غیرحقیقی اور نفرت آمیز بنیادوں پر کھڑا ریاستی بیانیہ عوام اور ریاستی اداروں کو مدمقابل لانے اور تصادم کی کیفیت کو ہوا دینے کی بڑی وجہ بن رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت اور ریاستی فیصلہ سازوں کی ناقص پالیسیوں پر تنقید اور عوام کی جانب سے اپنی آراء کے اظہار کو ”انتشار“ یا “ ریاست مخالفت“ کی عینک سے دیکھنے کی روش پاکستان کے لیے تباہ کن ثابت ہورہی ہے، پر امن احتجاج ہر سیاسی جماعت کا حق ہے تو ہمیں اس سے کیوں محروم رکھا جارہا ہے، ہمارے راستے کیوں بند کیے جاتے ہیں، آرٹیکل 245 کیوں لگایا جاتا ہے راستے بلاک اور پرامن اور نہتے کارکنان کو گرفتار کرکے شرپسند بنادیا جاتا ہے۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے کہا کہ کروڑوں پاکستانی اپنے شعور اور معلومات کی روشنی میں میڈیا اور سوشل میڈیا پر ایک جدید اور خودکار نظام کے تحت قومی مباحث میں حصہ لیتے ہیں، تنقیدی آرا کو حملے اور دشمنی کا جامہ پہنا کر ریاست کا اپنے عوام پر اندھی ریاستی طاقت سے چڑھ دوڑنا تصادم کو ہوا دیتا اور ملک میں لاقانونیت کے کلچر کو پختہ کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر پاکستانی شہری محب وطن ہے اور اپنے ضمیر اور عقل کی روشنی میں کسی سیاسی جماعت کے ساتھ وابستگی کا اپنا آئینی حق استعمال کرتا ہے، ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت اور اس کی زیرِعتاب قیادت کے خلاف انتقامی روش ترک کرکے آئین و قانون کو بالادست تسلیم کر لیا جائے تو حالات تیزی سے بہتری کی جانب گامزن ہوں گے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا معاملہ پر پریس کانفرنسز، تند و تیز بیانات یا دھونس اور دھمکیوں سے نہیں، حقیقی شواہد بشمول سی سی ٹی وی فوٹیجز کی بنیاد پر اعلیٰ سطحی آزادانہ عدالتی تحقیقات ہی سے حل ہوگا، خیبرپختونخوا فارم 45 والی واحد عوام کی نمائندہ حکومت ہے جو گورننس کے معیار میں بھی باقی صوبوں میں سب سے آگے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا سب سے پہلے آئی ایم کے اہداف کو مکمل کرچکا ہے، اس میں کیش سرپلس ہے، ریونیو میں 44% کا اضافہ ہے جبکہ ترقیاتی اخراجات 60% سے زائد ہیں، صوبائی حکومت کرم کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے پوری طرح بیدار اور متحرک ہے اور ادویات کی فراہمی، افراد کے انخلا اور جرگے کے ذریعے کشیدگی میں کمی کے لیے نہایت مؤثر کوششوں میں مصروف ہے۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ کرم کے عوام ممکنہ سرحدی خطرات کے پیشِ نظر اسلحہ جمع کروانے سے گریزاں ہیں جبکہ ماضی میں علاقے کو آپریشن کے ذریعے کلیئر بھی کروایا گیا تھا، محض زبانی جمع خرچ یا بیان بازی سے معجزات کشید کرنے کی بجائے ریاست ذمہ داری کا مظاہرہ کرکے اور اپنی سوچ اور رویے میں سنجیدگی سے تبدیلی لائے، ریاستی مشینری کی غلط ترجیحات کا خمیازہ پاکستان اور اس کے 24 کروڑ عوام بھگت رہے ہیں۔