اسلام آباد: پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارہ (IMF) کے درمیان ایک ارب ڈالر کی قسط کے حصول کے لیے مذاکرات کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا۔ ان مذاکرات میں تکنیکی پہلوؤں پر غور کیا گیا، جبکہ پالیسی مذاکرات کا دوسرا اور اہم مرحلہ پیر سے شروع ہوگا۔
ذرائع کے مطابق، پاکستانی حکام نے عالمی مالیاتی ادارے کو محصولات میں اضافے، معاشی اصلاحات اور مالی استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات پر بریفنگ دی۔ مذاکرات میں خیبرپختونخوا حکومت کے نمائندے نے بھی شرکت کی اور صوبے میں زرعی انکم ٹیکس قانون سازی، محصولات بڑھانے کے منصوبے اور گورننس میں بہتری کے لیے کی جانے والی کوششوں سے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا۔
مذاکرات کے دوران اہم نکات:
صوبائی سطح پر محصولات بڑھانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال
زرعی انکم ٹیکس اور دیگر مالیاتی اصلاحات پر گفتگو
سرکاری افسران کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے اقدامات کا جائزہ
گورننس میں بہتری اور شفافیت کے لیے کیے گئے اقدامات پر بحث
ماہرین کے مطابق، یہ مذاکرات پاکستان کی معیشت کے لیے انتہائی اہم ہیں، کیونکہ آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے سے نہ صرف قرض کی اگلی قسط جاری ہونے کا امکان بڑھے گا بلکہ پاکستان کے مالیاتی استحکام میں بھی بہتری آئے گی۔
آئندہ مذاکرات میں کن امور پر بات ہوگی؟
مالیاتی خسارے میں کمی کے اقدامات
ٹیکس اصلاحات اور محصولات میں اضافے کی حکمت عملی
بجلی و گیس کے نرخوں میں رد و بدل اور سبسڈی کا معاملہ
مجموعی طور پر گورننس اور پبلک فنانس مینجمنٹ کے طریقہ کار
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط پوری کر لیتا ہے، تو اس سے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کا اعتماد بحال ہوگا، جس سے مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کے دروازے کھل سکتے ہیں۔