جعفر ایکسپریس پر حملہ: 30 دہشت گرد مارے گئے، 190 مسافر محفوظ ، آپریشن جاری

دہشتگردوں نے بولان پاس کے علاقے میں جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا، جس کے جواب میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے 30 دہشتگردوں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا، جبکہ 190 مسافروں کو بازیاب کرا لیا گیا۔ آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق دہشتگرد افغانستان میں ماسٹرمائنڈ اور سہولت کاروں سے رابطے میں ہیں۔ خودکش بمباروں نے تین جگہوں پر خواتین اور بچوں کو یرغمال بنا کر ڈھال بنا لیا۔ آپریشن میں احتیاط برتی جا رہی ہے۔ سیکیورٹی خدشات کے باعث تین دن تک کوئٹہ سے پشاور ٹرین سروس معطل رہے گی۔ راولپنڈی اور کوئٹہ ریلوے اسٹیشنز پر معلومات کے لیے ہیلپ ڈیسک قائم کر دیا گیا ہے۔

دہشتگردی کے پیش نظر جعفر ایکسپریس کی روانگی تین روز کے لیے منسوخ کر دی گئی ہے۔ ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس کی روانگی سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر منسوخ کی گئی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی مسلسل رابطے میں ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے بلوچستان حکومت سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور ہر ممکن معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

گزشتہ روز بولان پاس میں دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا، جس میں تین بچے شہید ہوئے۔ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران 104 یرغمالیوں کو بحفاظت رہا کروا لیا۔