2018ء میں قائم ہونے والی نااہل حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ سے حاصل ثمرات ضائع کردیے: وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2018ء میں قائم ہونے والی نااہل حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ سے حاصل ثمرات ضائع کردیے۔

قومی سلامتی کمیٹی سے خطاب میں وزیراعظم نے پی ٹی آئی قیادت کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ سابقہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل روک دیا پوری قوم آج اسی کا خمیازہ بھگت رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018ء میں قائم ہونے والی نااہل حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ سے حاصل ثمرات ضائع کردیے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان آج فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، جس کا تقاضا ہے کہ ہم سوال کریں کون کس کے ساتھ کھڑا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ جو ملک، قوم، افواج پاکستان، شہیدوں و غازیوں کے ساتھ نہیں وہ دہشت گردوں کا ساتھی اور اتحادی ہے۔

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز پروپیگنڈے سے فوج اور عوام کے درمیان دراڑ ڈالنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوج اور عوام ایک ہیں، ان کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازش نہ پہلے کامیاب ہوئی نہ آئندہ ہوگی، ایسے شرپسند عناصر کی مذموم کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا رہے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ قومی نوعیت کے اہم اجلاس میں حزب اختلاف کی عدم شرکت کو افسوس ناک ہے، اپوزیشن کی عدم شرکت قومی ذمہ داریوں سے منہ موڑنے کے مترادف ہے۔

دوران اجلاس آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دی، اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی، پی پی، جے یو آئی ف، ایم کیو ایم پاکستان، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سمیت چاروں وزرائے اعلیٰ اور گورنر موجود تھے۔

اجلاس میں پی ٹی آئی کا کوئی بھی رکن پارلیمنٹ، محمود خان اچکزئی اور اختر مینگل نے شرکت نہیں کی۔