بھارت کی لوک سبھا میں 12 گھنٹے کی طویل بحث کے بعد وقف ترمیمی بل کو 288 ووٹوں کی اکثریت سے منظور کر لیا گیا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس بل کی بدولت وقف املاک کی نگرانی میں بہتری آئے گی، لیکن اپوزیشن نے اسے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے سخت احتجاج کیا۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ یہ بل اقلیتوں کے حقوق پر حملہ ہے اور اس سے حکومت کا کنٹرول وقف املاک پر بڑھ جائے گا۔
مسلم تنظیموں نے بھی اس بل پر تشویش کا اظہار کیا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ مسلمانوں کے حقوق اور آئین کے خلاف ہے۔