پشاور: انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ (IPOR) نے ملک بھر میں سگریٹ کے غیر قانونی کاروبار سے متعلق رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق پاکستان میں 413 برانڈز فروخت ہو رہے ہیں جن میں سے صرف 19 برانڈز حکومتی قواعد کے مطابق رجسٹرڈ ہیں، جبکہ 286 برانڈز اسمگل شدہ یا ٹیکس چوری پر مبنی ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ان غیر قانونی برانڈز میں سے 45 فیصد بیرون ملک سے اسمگل کیے گئے جبکہ 55 فیصد پاکستان میں بغیر ٹیکس ادا کیے تیار ہو رہے ہیں۔ حیران کن طور پر، 332 برانڈز مقررہ کم از کم قیمت 162 روپے سے بھی کم نرخ پر، بعض اوقات صرف 40 روپے میں فروخت ہو رہے ہیں۔
تحقیق کے دوران ملک کے 19 اضلاع کی 1520 دکانوں کا سروے کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دیہی علاقوں میں قوانین پر عملدرآمد انتہائی کمزور ہے جہاں خلاف ورزی کی شرح 58 فیصد جبکہ شہری علاقوں میں 49 فیصد پائی گئی۔
IPOR کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر طارق جنید کا کہنا ہے کہ حکومتی قوانین جیسے گرافیکل ہیلتھ وارننگز اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے باوجود عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری کارروائی کرے اور غیر قانونی کاروبار کو روکے تاکہ قومی خزانے کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
