ایران خطے میں امریکی مفادات کو نقصانات پہنچانے کی اہلیت رکھتا ہے، ماہرین

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران خطے میں امریکی مفادات کو نقصانات پہنچانے کی اہلیت رکھتا ہے۔ 

سابق سفیر علی سرور نقوی کا کہنا ہے کہ ایران بحرین اور قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ کر سکتا ہے۔

علی سرور نقوی نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی برتری کے باوجود اسرائیل اپنی جغرافیائی پوزیشن کی وجہ سے ایران کی جانب سے حملوں کی زد میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر چند میزائل بھی اسرائیل کی سرحد کو پار کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اسرائیل کا کافی نقصان ہوگا۔

علی سرور نقوی نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ ایران کو اخلاقی حمایت فراہم کرے کیونکہ ایران نے کچھ دنوں پہلے بھارت کے ساتھ جنگ میں اس کو اخلاقی حمایت فراہم کی تھی۔ 

سینیئر صحافی اویس توحید کے مطابق ایران کے پاس ہزاروں کی تعداد میں بیلسٹک میزائل ہیں جن کی مدد سے وہ نہ صرف اسرائیل کو نقصان پہنچا سکتا ہے بلکہ خطے میں موجود امریکی تنصیبات کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے۔

اویس توحید نے کہا کہ ایران امریکی اور اسرائیلی بینکوں اور دوسرے اداروں پر سائبر حملے کرنے کی اہلیت بھی رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران خطے سے گزرنے والے تیل کے جہازوں کو روکنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ 

اویس توحید نے کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ پاکستان سمیت پورے خطے کو متاثر کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے امریکہ اور ایران دونوں کو خوش رکھنا مشکل ہوگا۔