پشاور۔خیبرپختونخواحکومت اور پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک (PEN)کے مابین مذاکرات کامیاب ہوگئے وزیر اعلی محمود خان نے نجی سیکٹرکے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی کمیٹی10دنوں میں وزیراعلی کواپنی سفارشات پیش کریگی کامیاب مذاکرات کے بعد صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی شرکانے شکرانے کے نوافل ادا کئے اور اپنا احتجاج ختم کرکے پرامن طور پر منتشر ہوگئے پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک کی کال پرتعلیمی اداروں کی بندش اور معاشی قتل کیخلاف اسمبلی کے باہر جمعہ کے روز احتجاج کی کال دی گئی تھی تاہم وزیراعلی خیبرپختونخوامحمودخان نے فوری طور پرPEN کے ذمہ داروں سے رابطہ کرکے وزیراعلی ہاس طلب کرلیا اس دوران PENکے صوبائی صدرسلیم خان کی قیادت میں پی ایس آراے کے ممبران فضل اللہ دادزئی،سید انس تکریم کاکاخیل،شوکت محمود اور امجدخان نے وزیراعلی سے ملاقات کی اس موقع پر وزیرتعلیم اکبرایوب،سیکرٹری ایجوکیشن ندیم اسلم چوہدری،ایم ڈی پی ایس آراے تاشفین حیدر بھی موجود تھے وفد نے وزیراعلی کو لاک ڈان کے باعث نجی سکولزکودرپیش مسائل سے آگاہ کیا اور بتایاکہ تعلیمی اداروں کی بندش سے آٹھ ہزارسے زائد سکولز مالی بحران کاشکا رہیں جن میں 4لاکھ بچوں کامستقبل تباہ اور ڈیڑھ لاکھ کے قریب سٹاف کے بیروزگار ہونے کاخدشہ ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیاکہ نجی سیکٹرکومشکلات سے نکالنے کیلئے فوری طو رپر ریلیف پیکج کااعلان کیاجائے وزیراعلی محمودخان نے یقین دہانی کرائی کہ صوبائی حکومت نجی سکولوں کے تمام جائز مسائل حل کیلئے ہرممکن اقدامات کریگی انہوں نے فوری طو رپر کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جو دس دنوں میں اپنی سفارشات مرتب کرتکے وزیراعلی کو رپورٹ پیش کریگی وزیرقانون سلطان محمداوروزیرتعلیم اکبرایوب کی سربراہی میں قائم کمیٹی کے دیگراراکین میں سیکرٹری تعلیم،سیکرٹری فنانس،ایم ڈی پی ایس آراو،ایم ڈی خیبربینک اور پی ایس آراے میں نجی سیکٹرکے منتخب چاروں نمائندے شامل ہونگے بعدازاں پین کی کال پر صوبہ بھر سے تمام رکاوٹیں تڑکرصوبائی اسمبلی کے سامنے ہزاروں کی تعداد میں پرائیویٹ سکولوں سے وابستہ مالکان ودیگرسٹاف پہنچنے میں کامیاب ہوا احتجاج شرکاء کو خوشخبری دیتے ہوئے فضل اللہ دادزئی اور امجدخان نے بتایاکہ ہماری تین ماہ کی جدوجہد رنگ لے آئی ہے حکومت اورPENکے مابین مذاکرات کامثبت نتیجہ نکلاہے وزیراعلی نے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے ہم امید کرتے ہیں کہ کمیٹی بچوں کے مستقبل اور سکولوں کوبحرانی کیفیت سے نکالنے کیلئے اپنی مثبت تجاویزپیش کریگی اس اعلان کے ساتھ ہی احتجاجی شرکاپرامن طو رپرمنتشرہوگئے۔