خیبر پختونخوا میں غیر اعلانیہ بجلی لوڈشیڈنگ اور اضافی ٹیکسز کیخلاف پشاور ہائی کورٹ میں رٹ دائر

پشاور۔پشاور سمیت خیبرپختونخوا میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ،کم وولٹیج اوراضافی ٹیکسز کی وصولی کےخلاف شہریوں نے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے جبکہ عدالت عالیہ سے لوڈشیڈنگ غیرقانونی قراردینے اورواپڈا کو لوڈشیڈنگ سے روک کر عوام کو بجلی کی 24گھنٹے فراہمی یقینی بنانے کی استدعا کی گئی ہے سیف اللہ محب کاکاخیل ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر رٹ میں وفاقی وصوبائی حکومتوں،واپڈا،نیپرا، پیسکواورسیکرٹری پاور کو فریق بنایاگیاہے درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا ہے کہ صوبہ بھر میں بجلی کی طویل و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہریوں کوسخت اذیت کا سامنا ہے پشاور شہر میں 12 گھنٹے جبکہ مضافاتی علاقوں میں 20 سے 22 گھنٹوں تک بجلی بندش کی شکایات ہیںلوڈشیڈنگ کےساتھ ساتھ کم وولٹیج کا بھی مسئلہ درپیش ہے جس سے برقی آلات ناکارہ ہوجاتے ہیں اور شہریوں کوبھاری نقصان اٹھاناپڑتا ہے جسکی ذمہ داری پیسکوپرعائدہوتی ہے درخواست گزاروکیل سیف اللہ محب کاکاخیل نے رٹ میں مزید کہا ہے کہ آئین کی رو سے عوام کوبجلی کی مسلسل اوربلاامتیاز فراہمی انکا بنیادی حق ہے صوبے میں زیادہ پیداوار کے باوجود صوبے کے عوام کو بجلی کی مناسب فراہمی نہیں ہورہی ہے اور واپڈا والے ہزاروں روپے کے بجلی بل بھیج دیتے ہےں ۔