کراچی میں بل بورڈز گرنے کے معاملے کے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے کے الیکٹرک کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس پاکستان نے کے الیکٹرک کے سی ای او کی فوری طلبی کا حکم دیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کراچی کو بنانے والا کوئی نہیں ہے، لوگ آتے ہیں جیب بھر کر چلے جاتے ہیں، شہر کیلئے کوئی کچھ نہیں کرتا، کے الیکٹرک والے بھی یہاں مزے کر رہے ہیں، بجلی والوں نے باہر کا قرضہ کراچی سے نکالا ہے۔
جسٹس گلزار احمد نے مزید کہا کہ روز 8 ، 10 لوگ کرنٹ لگنے سے مر جاتے ہیں، کسی کی اتنی ہمت کہ وہ کراچی کی بجلی بند کرے، کےالیکٹرک نے اربوں کھربوں کےحساب سے کما لیا ہے، کے الیکٹرک کے ڈائریکٹرز کو گرفتار کیا جائے اور انہیں جیل بھیجا جائے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کے الیکٹرک کے سی ای او کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے، کے الیکٹرک کی پوری انتظامیہ کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے، ہم حکم نامہ بھی جاری کریں گے۔