پاکستان پوسٹ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کیساتھ منسلک ہوگیا 


 راولپنڈی۔ پاکستان پوسٹ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ساتھ منسلک ہو گیا ہے۔ جس کے بعد ایف اے ٹی ایف کا منی لانڈرنگ روکنے کا ایک اور مطالبہ پورا ہوجائے گا۔جو یہ تھا کہ ملک بھر کے ڈاکخانوں میں اربوں روپے کی لین دین سٹیٹ بنک سے منسلک کی جائے۔

اب 31ہزار ڈاکخانے اور تمام جی پی اوز آن لائن بنکنگ سسٹم کے ذریعے اسٹیٹ بینک سے منسلک ہوجائیں گے،جس سے ڈاکخانوں میں لین دین کا دستی نظام ختم ہوجائے گا۔ 

ڈاکخانوں میں پنشن کی ادائیگی اے ٹی ایم سے ہوگی جبکہ سیونگ اکاؤنٹس بھی آن لائن ہوجائیں گے۔ہر ڈاکیا چلتا پھرتا بنک ہوگا،اسے خصوصی ہینڈ ڈیوائس دی جائے گی، وہ جو بھی رقم،پارسل ڈیلیور کرے گا اس کی رپورٹ اسی وقت آن لائن ہوجائے گی۔تمام ڈاکخانوں کو سربراہان اورپوسٹ ماسٹرز کو خصوصی جدید ٹیب دئیے جائیں گے۔ 

ملک بھر کے تمام جی پی اوز میں آئندہ 30 دن میں جدید اے ٹی ایمزنصب کر کے فعال کر دی جائیں گی۔پنشنرز،پوسٹ آفس سیونگ اکاؤنٹس ہولڈرزاب اپنی رقوم کسی بھی وقت نکلوا سکیں گے۔پاکستان پوسٹ نے اس سلسلے میں حبیب بینک سے20 سالہ معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت وہ 118 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرے گا، اس سے31 ہزارڈاکخانوں کا ڈھانچہ جدیدبنایا جائے گا۔

 منتخب جی پی اوز میں کیش ڈپازٹ مشینیں نصب کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے، جس کے ذریعے صارفین رقوم بھی جمع کراسکیں گے۔ الیکٹرانک منی آرڈر کا دائرہ بھی تمام ڈاکخانوں تک پھیل جائے گا۔حبیب بنک آج سے اس منصوبے پر کام شروع کر رہا ہے اور 30 ستمبر تک تمام عملے کی تربیت اورمراحل مکمل کر کے فعال کر دیا جائے گا۔