رہنما پیپلزپارٹی رحمان ملک نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت سندھ حکومت ہی بہترپرفارم کررہی ہے، اسے چھیڑا گیا تو و وفاقی حکومت بھی بچ نہیں سکے گی۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیوکمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیاسی صورتحال اور اپوزیشن جماعتوں کے تعلقات پر گفتگو کی گئی۔
؎اجلاس میں بعض شرکا وڈیو کانفرنس پر شریک ہوئے۔ اجلاس کے بعد بلاول ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہاہیکہ ملک میں اس وقت سندھ حکومت ہی بہترپرفارم کررہی ہے، اسے چھیڑا گیا تو و وفاقی حکومت بھی بچ نہیں سکے۔
خیال رہے کہ حالیہ بارشوں کے بعد کراچی کی پہلے سے خستہ حال سڑکیں مزید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہیں جبکہ نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے اہم شاہراہیں اور گھروں میں بھی پانی داخل ہوجاتا ہے۔
اس کے علاوہ بارش شروع ہوتے ہی بجلی کی طویل بندش کا سلسلہ بھی شروع ہوجاتا ہے جو شہریوں کی مشکلات کو دگنا کردیتا ہے۔
کراچی کی صورتحال کے حوالے سے سپریم کورٹ میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں سے متعلق کیس بھی زیر سماعت ہے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ ہماری حکومت کا حال دیکھیں، ایسی کمپنی کو کراچی دیا ہوا ہے، یہ ڈیفالٹر کمپنی ہے اس کا مالک جیل میں بند ہے اور کے الیکٹرک چلا رہا ہے، پورا ملک بھی اسی کو دے دیں، سارے معاملات آپ کے اتنے گندے ہیں کیا کہیں؟
جسٹس نے یہ بھی کہا تھا کہ سندھ کو کون ٹھیک کرے گا کیا وفاق سے کہہ دیں کہ وہ ا?کر سندھ کو ٹھیک کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ نے کراچی کے نالوں کی صفائی کا کام بھی این ڈی ایم اے کو دے دیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں مزید بھی ذمہ داریاں دی جائیں گی۔
اس حوالے سے وفاقی حکومت بھی سندھ حکومت کو شدید تنقید کرتی رہی ہے اور گزشتہ روز سپریم کورٹ میں اٹارنی جنرل ا?ف پاکستان نے بتایا تھا کہ کراچی کے معاملے پر تمام آئینی اور قانونی پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے۔
اس کے بعد گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی جیو کے پروگرام 'ا?ج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے وفاق کا سندھ حکومت سے فریم ورک پر اتفاق نہ ہوا تو سخت کارروائی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
اس تمام صورتحال میں سندھ حکومت نے مخالفانہ رویہ اختیار کررکھا ہے۔