پشاور۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے دعویٰ کیاہے کہ پی ٹی آئی کو لانے والوں نے مارچ میں بساط لپیٹنے کا وعدہ کیا تھا، اپوزیشن جماعتوں سے اے پی سی یا حکومت مخالف تحریک پر نہیں بعض امور پر اختلاف ہے، اب تذبذب سے نکلنا ہوگا اور یکسو ہونا ہوگا
متحدہ عرب امارات کے بادشاہ برائے نام ہیں اور اس ریاست کی اصل ملکیت امریکا کے پاس ہے،اگر اقوام متحدہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کے خلاف قرارداد لائے تو پھر پاکستان کیا کرے گا،عالمی قوتیں ایف اے ٹی ایف کے ایجنڈے پر عمل کرنے کے لیے اس حکومت کو لائی ہیں۔
ہفتہ کو باچاخان مرکز پشاورمیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایک طرف تو ہم اسے ناجائز حکومت کہتے ہیں اور نئے الیکشن کا مطالبہ بھی کرتے ہیں دوسری طرف بڑی اپوزیشن پارٹیاں حسب ضرورت حکومت کو ووٹ دیتی ہیں، یہ تضاد ہے اور اس روش کو ترک کرنا چاہیے، قول و فعل میں تضاد سے ہم عوام کا اعتماد نہیں جیت سکتے، ہمارے رابطے جاری ہیں، لیکن اس تذبذب سے نکلنا ہوگا اور یکسو ہونا ہوگا، تاکہ عوام اپوزیشن کی تحریک پر اعتماد کریں۔
ایف اے ٹی ایف سے متعلق پارلیمنٹ میں حالیہ قانون سے متعلق فضل الرحمان نے کہا کہ ایک طرف ہم یوم آزادی منارہے ہیں دوسری طرف ایسی قانون سازی کررہے ہیں جو آزادی کی نفی ہے، آج اگر اقوام متحدہ کی کوئی قرارداد آئے جو پاکستان کے قانون کے خلاف ہو تو ہماری آزادی تو ختم ہوگئی۔انہوں نے کہاکہ عالمی قوتیں ایف اے ٹی ایف کے ایجنڈے پر عمل کرنے کے لیے اس حکومت کو لائی ہیں،