اسلام آباد۔ سستی بجلی کے حصول کیلئے حکومت کے بجلی کمپنیوں کیساتھ معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں، پاور پالیسی کے تحت بجلی گھروں کو ادائیگی روپے میں ہوگی۔ ایک ڈالرایک سو پینتالیس روپے کے برابر تصور کیاجائے گا۔
فیول ایفیشنسی پرزائدمنافع حکومت کیساتھ تقسیم ہوگا۔ پاورپلانٹس کی اخراجات میں بچت حکومت کیساتھ چالیس فیصد تک تقسیم ہوگی۔
آئی پی پیز اور حکومت کے مابین دستخط ہونے والے ایم او یو کی تفصیلات کے مطابق بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو حکومت ادائیگی ڈالر کی بجائے روپے میں کرے گی۔ پاور پلانٹس کے آپریشن اور دیکھ بھال کی مد میں اخراجات کم ہوں گے اور لیٹ سرچارج میں 2.5فیصد کمی لائی جا رہی ہے۔
ابتدائی طور پر 2002 کی پالیسی کے تحت لگنے والے پاور یونٹوں کے ساتھ یہ بھی طے پایا ہے کہ روپے میں ادائیگی کی صورت میں ڈالر کی زیادہ سے زیادہ قدر 145روپے ہو گی جس سے مستقبل میں روپے کی قدر میں کمی کے باوجود حکومت پر ادائیگیوں کے بوجھ میں اضافہ نہیں ہو گا۔
مفاہمتی یادداشت کی نئی شرائط میں اس امر پر اتفاق کیا گیا ہے کہ حکومت پاور پلانٹس کی صلاحیت کی جانچ پڑتال کے لئے ہیٹ ریٹ ٹیسٹ کرے گی جس میں نجی بجلی گھر حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔
دونوں طرف سے اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ براہ راست صارفین کو منتقل کیا جائے گا۔کھاتوں کے جائزے کے بعد واجبات کی ادائیگی یا وصولیوں کی صورت میں نیپرا مجاز اتھارٹی ہو گی۔