پاکستان کی جماعت اسلامی اور دوسری جماعتوں کی جانب سے پاکستان کے مختلف شہروں لاہور، کراچی، راولپنڈی اور پشاور میں متحدہ عرب امارات، اسرائیل اور امریکہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ریلی نکالی گئیں۔ ہزاروں مظاہرین نے غاصب صیہونی ٹولے کے ساتھ عرب حکومتوں کے تعلقات کی استواری کو فلسطنیوں سے غداری قرار دیا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے راولپنڈی میں تحفظ بیت المقدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور فلسطین ہمارے نظریاتی محاذ ہیں، متحدہ عرب امارات کا اسرائیل کو تسلیم کرنا عربوں کی اسرائیل سے شکست کے مترادف ہے۔انہوں نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ عربوں کا نہیں، ہم سب کے ایمان کا ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ پورا پاکستان اہل فلسطین و اہل غزہ کے ساتھ ہے۔ فلسطین سے پیچھے ہٹے تو کشمیر سے بھی دستبردار ہونا پڑ سکتا ہے۔
دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین ہونے والے امن معاہدے کو امت مسلمہ کے عالمی مفادات پر کاری ضرب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدہ کے ذریعے خلیج فارس کی ریاستوں کے مسلمان حکمرانوں نے صیہونیت کے سہولت کاروں کا کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر میں مسلمانوں کے زوال کا اصل سبب وہ اسلامی حکومتیں ہیں جو اپنے اقتدار کی بقا اور طوالت کے لیے عالمی قوتوں کے قدموں میں بیٹھی ہوئی ہیں۔