پی آئی اے میں 10ارب کی کرپشن کی تحقیقات نیب کے سپرد 

 

اسلام آباد۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پاکستان ائر لائن میں مبینہ 10 ارب روپے کی کرپشن کا سکینڈل تحقیقات کیلئے نیب کو بھجوا دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ سکینڈل کی تحقیقات جلد کر کے قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے۔

پی آئی اے میں دس ارب کا سکینڈل نواز شریف کے دور اقتدار میں ہوا تھا،سابق وزیر اعظم نے سری لنکا اور دیگر ممالک سے جہاز ڈرائی لیز پر حاصل کئے تھے جس سے ادارہ کو دس ارب سے زائد کا نقصان ہوا۔اس بھاری کرپشن کا انکشاف پی آئی اے کے مالی سال 2018-19 کے آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے  جس پر پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے سیر حاصل گفتگو کی۔

کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کنونیئر راجہ ریاض کی صدارت میں ہوا۔راجہ ریاض کا تعلق فیصل آباد سے ہے اور وہ ماضی میں پیپلز پارٹی سے منسلک رہے ہیں جبکہ پنجاب میں شہباز شریف حکومت میں اپوزیشن لیڈر کا کردار بھی ادا کر چکے ہیں۔

کمیٹی کو آڈٹ حکام نے بتایا کہ نواز شریف دور حکومت میں پی آئی اے حکام نے ڈرائی لیز پر کئی طیارے حاصل کئے تھے اور قواعد وضوابط کے برعکس اربوں روپے کے کنٹریکٹ کئے گئے جس سے پی آئی اے کو دس ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

ممبران کمیٹی نے اس بھاری کرپشن کا معاملہ دیکھ کر انگشت داندان رہ گئے اور اس سیکنڈل کی تحقیقات کا معاملہ چیئرمین نیب کو بھیج دیا اور ہدایت کی کہ جلد تحقیقات کر کے قومی دولت لوٹنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

آڈٹ حکام نے کہا کہ پی آئی اے کے افسران اور ملازمین میں سمگلنگ میں بھی ملوث ہیں،سات ملازمین کے خلاف مقدمات قائم ہوئے ہیں تاہم ابھی سزا کسی کو بھی نہیں ہوئی،صرف ریٹائرڈ کر کے معاملے کو دبا دیا گیا ہے جبکہ ایک ملازم اقبال جو مقدمہ میں ملوث ہیں اہم عہدے پر براجمان ہیں،ذیلی کمیٹی نے یہ معاملہ ایف آئی اے کو ارسال کر دیا ہے