سعودی عرب میں 7 افراد کے سر قلم کرنے کا حکم

ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں فوجداری عدالت نے 7 افراد کے سر قلم کرنے کا حکم دے دیا۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں فوجداری عدالت نے مشرقی گورنریٹ الاحساء میں 6 سال قبل مسلح حملے میں ملوث 7 انتہا پسندوں کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔

اس گروپ میں شامل  مسلح افراد نے الاحساء میں واقع گاؤں الدالوہ میں متعدد افراد پر فائرنگ کرکے 8 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

عدالت نے اس مقدمے میں 7 ملزمان کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے سزائے موت کا حکم اور 3 مجرموں کو 25، 25 سال قید کی سزا سنائی۔

فوجداری عدالت نے چار ملزمان کو سر قلم کرکے سرعام لٹکانے کی ہدایت بھی جاری کی ہے، عدالتی حکم میں کہا گیا کہ 25، 25 برس قید کی سزا پانے والے ملزمان کی قید کی مدت گرفتاری کے روز سے شمار ہوگی۔

عدالت نے برآمد ہونے والے ہتھیار’ گولہ بارود اور کارتوس ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے دو ملزمان کے خلاف فیصلہ محفوظ کرلیا۔ دونوں عدالت سے غیرحاضر رہے۔ عدالتی کارروائی ان کی غیرموجودگی میں ہوئی۔ فوجداری قانون کی دفعہ 180 کی تعمیل میں ان کے خلاف فیصلہ نہیں سنایا گیا۔

ریاض فوجداری عدالت کا فیصلہ پرائمری ہے۔ اس کے خلاف اپیل کی جاسکتی ہے۔