امریکی عدالت نے خفیہ ایجنسیوں کی نگرانی کا پروگرام غیر قانونی قرار دیدیا 

 

واشنگٹن۔امریکی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے عوام کی نگرانی کیے جانے سے متعلق جس پروگرام کا انکشاف ایڈورڈ سنوڈن نے کیا تھا اسے ایک وفاقی عدالت نے بھی اپنے اہم فیصلے میں غیر قانونی قرار دیا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا میں ایک وفاقی عدالت نے نیشنل سکیورٹی ایجنسی(این ایس اے)کی جانب سے خفیہ طورعوام کی نگرانی کے پروگرام کو غیر قانونی بتایا ہے۔

 امریکی شہری ایڈورڈ سنوڈن نے بھی اسی محکمے میں کام کرتے تھے اور انہوں نے ہی متنازعہ نگرانی کے اس خفیہ پرگرام کا پردہ فاش کیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں اس پروگرام کو غیر آئینی تو نہیں قرار دیا، تاہم ممکنہ طور پر آئین کی خلاف ورزی ضرور بتایا۔

اس خفیہ پروگرام کے تحت امریکا کی تمام مواصلاتی کمپنیاں این ایس اے کو اپنا ڈیٹا فراہم کرتی تھیں اور پھر خفیہ ایجنسی ڈیٹا کی تفتیش اور اس کی چھان بین کے لیے اس کا تجزیہ کرتی تھیں۔

 امریکی کورٹ آف اپیل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ پروگرام فارن انٹیلیجنس سرویلنس ایکٹ کے بالکل منافی ہے اور بہت ممکن ہے کہ یہ عمل آئین کے خلاف ہو۔این ایس اے کی ان خفیہ سرگرمیوں کا کسی کو بھی علم نہیں تھا اور پھر اسی محکمے سے وابستہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر ایڈورڈ سنوڈن نے اس کو بے نقاب کر دیا تھا۔