بھارت کو ایک اور شکست، اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں ”کشمیر حل طلب تنازع“ کے طور پر شامل 

 

نیو یارک۔اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس کے ایجنڈے میں ’کشمیر حل طلب تنازع‘ کے طور پر بھی شامل ہوگیا۔

72 برس سے حل طلب مسئلہ کشمیر کو رواں سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے نکالنے کیلئے بھارت کی تمام تر کوششیں ناکامی سے دوچار ہوگئیں۔

اقوام متحدہ کی 75 ویں جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان ایک مرتبہ پھر کشمیری عوام کے مسائل اور بھارت کی وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے عالمی برادری سے اقدام اٹھانے کا مطالبہ کریں گے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 25 ستمبر کو یو این جی اے سے خطاب کریں گے اور غیر قانونی فنانسنگ سے متعلق ایک اعلیٰ سطح اجلاس اور 'بائیو ڈائیورسٹی سسمٹ' میں شرکت کریں گے۔

سلامتی کونسل کا ایجنڈا قائم کردہ قواعد و ضوابط کے مطابق وضع کیا گیا ہے اور اتفاق رائے کے بغیر اسے تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

ایک ممبر ریاست یکطرفہ طور پر ایجنڈے کو تبدیل نہیں کرسکتی۔منیر اکرم نے کہا کہ 'ہم اْمید کرتے ہیں کہ جنرل اسمبلی حق خودارادیت کو برقرار رکھے گی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے رسائی کا مطالبہ کریں گی۔