کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے مرکزی رہنمااورجمعیت علمائے اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ انضمام کے نام پرفاٹا کے ساتھ جوکچھ ہوا ہے گلگت والے اس سے سبق سیکھیں، ملاقاتوں کو خفیہ رکھنا سیاست دانوں کی نہیں اسٹیبلشمنٹ کی مجبوری ہے، ملاقات کے ایجنڈے میں صرف گلگت بلتستان کا معاملہ شامل تھا،ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ بتائیں کہ اس حکومت کو لانے کے لیے کون کون سرگرم رہے۔
انھوں نے کہاکہ عوام کی آہ و بکا آسمان سن رہا ہے لیکن حکمرانوں کو قوم کے کرب کا کوئی احساس نہیں، ملک میں ریاستی سطح پر فرقہ ورانہ فساد کی کوشش کی جارہی ہے،اپوزیشن اس بات پرمتفق ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو ہرحال میں انتخابی عمل سے باہر کرنا ہے،آئندہ دو روز میں مزید اچھے فیصلے قوم کے سامنے آئیں گے، استعفوں کے معاملے پر بیٹھک کل ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ نیب کا نوٹس ملا ہے نہ پتہ ہے ان نوٹسز سے ڈرتے نہیں، یہ ایک مچھر کی بھن بھناہٹ کے سوا کچھ نہیں، زرادری اور نواز شریف کا سیاست میں اپنی حیثیت اور اپنا وزن ہے۔