افغانستان، طالبان کے حملے، 28سکیورٹی اہلکار جاں بحق

کابل۔افغانستان کے جنوبی حصے میں طالبان کے سکیورٹی چیک پوائنٹس پر رات گئے حملوں میں 28افغان پولیس اہلکار جاں بحق  جبکہ 3فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

دوسری جانب افغان ترجمان کا کہنا ہے کہ چیک پوسٹ کو مدد بروقت نہ مل سکی،طالبان نے ہتھیار پھینکنے کا  کہہ کر سرنڈر کرنے والوں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صوبہ  اروزگان صوبے کے گورنر کے ترجمان زیلگئی عابدی نے کہا کہ طالبان کے جنگجوؤں نے رات گئے 28 مقامی اور قومی پولیس اہلکاروں کو پیشکش کی کہ اگر وہ سرنڈرکر دیں تو انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی جائے گی، تاہم ان سے ہتھیار لینے کے بعد طالبان نے تمام اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔

طالبان کے ترجمان قاری محمد یوسف احمدی نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ مسلح گروپ نے علاقے کی پولیس کی جانب سے جنگوں کے سامنے سرنڈرنہ کرنے پر انہیں ہلاک کیا اسی طرح  افغانستان کے شمالی صوبہ بغلان کے ضلع بورکا میں طالبان عسکریت پسندوں کے حملے میں حکومت نواز ملیشیا کے 4 اہلکار ہلاک جبکہ 2 زخمی ہوگئے ہیں۔

عہدیدار کے مطابق عسکریت پسندوں نے ضلع بورکا میں جمعرات کی علی الصبح  مختلف اطراف سے حملہ کردیا جس کے باعث حکومت نواز ملیشیا کے 4اہلکار ہلاک جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔

افغان پولیس نے  مشرقی صوبہ لوگرکے ضلع خاروار میں آپریشن کے دوران 13باغی ہلاک  کرنے کا دعویٰ کیا ہے 

جمعرات کو عہدیدار کے مطابق بدامنی کا شکار ضلع گزشتہ ہفتوں سے طالبان کے حملوں کی زد میں تھا لیکن فوج اور پولیس سمیت حکومتی فورسز نے بدھ کے روز ان کی صفائی کیلئے آپریشن شروع کیا اور اب تک 13باغی ہلاک کئے جاچکے ہیں۔

طالبان نے تاحال اس پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔