اسلام آباد۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ماضی میں بدعنوانی اور غلط فیصلوں نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا۔
موجودہ دورحکومت میں تمام فیصلے متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے کئے جاتے ہیں، حکومت کا کام سب کو مساوی مواقع فراہم کرنا ہوتا ہے، حکومت امیروں سے ٹیکس وصول کرتی ہے اور غریبوں پر خرچ کرتی ہے۔
ہمیں اپنی مصنوعات کی برانڈنگ اور ویلیو ایڈیشن پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں دنیا میں اپنے تاجروں کے لئے اعتماد سازی کو فروغ دینا ہو گا، تجارت کی بنیاد پر کشمیر اور فلسطین میں ہونے والے مظالم کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔
وہ پیر کو ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد کی سالانہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ معاشی ترقی میں ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد کا اہم کردار ہے، یہ فعال ادارہ ہے اور اس کے ارکان مثبت سوچ کے ساتھ حکومت کی رہنمائی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے آپ کو عقل کل سمجھتے ہیں لیکن دین اسلام میں مشاورت کی تلقین کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مختلف سوچ اور انداز گفتگو کے باوجود اخلاق کے دائرہ میں رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی سازی میں مشاورت انتہائی اہمیت رکھتی ہے، ماضی میں بدعنوانی اور غلط فیصلوں نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا، موجودہ دورحکومت میں تمام فیصلے متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے کئے جاتے ہیں اور ان کے مسائل حل کئے جاتے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ قومیں اتحاد سے ترقی کرتی ہیں، کورونا وبا کے دوران قوم نے اتحاد اور حکومت نے بہترین فیصلہ سازی کا مظاہرہ کیا، اللہ کا پاکستان پر احسان ہے کہ ہم نے کورونا وبا پر کامیابی سے قابو پایا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وبا کے دوران غریب اور مزدور کا احساس کیا، صنعتیں بند نہیں کیں، مکمل لاک ڈاؤن نہیں کیا جس کا مقصد تھا کہ غریبوں کا روزگار متاثر نہ ہو، اسی طرح حکومت نے اس وبا کے دوران ایک کروڑ 69 لاکھ خاندانوں میں 12 ہزار روپے فی خاندان مالی مدد تقسیم کی۔
پناہ گاہیں قائم کیں، مخیر حضرات نے دل کھول کر غریبوں کی مدد کی، عبادت گاہیں کھلی رہیں، کورونا وبا کے خلاف یہ قوم کی جیت ہے، حکومت کو کورنا وبا پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ پسماندہ طبقے کی مشکلات کا احساس تھا، کورونا وبا کے باوجود برآمدات بڑھیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوا، بیرون ملک سے ترسیلات زر میں اضافہ ہو۔
ا، ماضی میں لئے گئے قرضے ادا کئے گئے، پاکستان کی نسبت ہمسایہ ملک کوروناوبا سے زیادہ متاثر ہوا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے کورونا کی روک تھام کے لئے کئے گئے اقدامات کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام سب کو مساوی مواقع فراہم کرنا ہوتا ہے، حکومت امیروں سے ٹیکس وصول کرتی ہے اور غریبوں پر خرچ کرتی ہے، اس معاملے میں بدعنوانی تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں کا فروغ، تعلیم اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔فیصل آباد میں خصوصی اقتصادی زون کے قیام سے سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کے وسیع مواقع میسر آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سمارٹ فونز تیار ہونا شروع ہوگئے ہیں، نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبہ کی طرف راغب کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں اپنی مصنوعات کی برانڈنگ اور ویلیو ایڈیشن پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں دنیا میں اپنے تاجروں کے لئے اعتماد سازی کو فروغ دینا ہوگا، تجارت کی بنیاد پر کشمیر اور فلسطین میں ہونے والے مظالم کو نظر انداز کیا جاتا ہے، ہم اسلامی اور اخلاقی اقدار پر عمل پر اپنے کاروبار اور تجارت کو فرو غ دے سکتے ہیں اور امید ہے کہ پاکستان جلد دنیا میں بڑی قوم بن کر ابھرے گی۔