حکمران کشمیر فروش ہیں، ان غداروں کیساتھ نہیں بیٹھ سکتے، فضل الرحمان 

مظفرآباد۔جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کشمیر فروش حکمران ہے۔

 ٹرمپ مودی اور عمران خان ایک ہی کیٹگری کے ہیں اور کشمیر کے مجرم ہیں‘دھاندلی سے جنہوں نے حکومت بنائی انہیں کہتا ہوں کہ ہم نے شروع دن سے یہ حکومت تسلیم نہیں کی کیونکہ یہ تقسیم کشمیر کیلئے بنائی گئی۔

ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کہ یہ حکومت تم نے بنائی ہے ہم تمہارا جبر تو برداشت کر لیں گے مگر ناجائز اقدامات کو تسلیم نہیں کریں گے۔ تم ہم سے جنگ کرنا چاہتے ہو تو سن لو تمہارے خلاف ہم نے روزاول سے جنگ شروع کر رکھی ہے۔

ہم کشتیاں جلا چکے ہیں‘یہ درست نہیں کہ تم جو بھی کرو وہ قانون ہے۔آئین توڑو اور ہم چپ رہیں یہ ممکن نہیں۔ ہمیں گرفتاری سے ڈراتے ہو تم نے کسی اور کو آزمایا ہوگا جو جھک جاتے ہیں مگر ہم جھکتے نہیں اکڑ جاتے ہیں۔

ہم نے اس انتقامی نیب کے قانون کی مخالفت کی اس وقت ہماری بات نہیں سنی گئی اور آج شہباز شریف گرفتار ہو چکے ہیں،بیٹا بھی گرفتار ہے،نواز شریف وطن سے باہر ہیں اور دیگر سیاسی رہنما بھی انتقام کا شکار ہیں۔

1995میں بھی میرے خلاف اراضی کے اسکینڈل بنائے کہاں ہے وہ زمین مجھے دکھائی جائے 

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظفرآباد میں  تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیامولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کشمیر فروش حکمران ہے اور آپ بتائیں ہم غداروں کے ساتھ کیسے بیٹھ سکتے ہیں۔

فاٹا کی خصوصی حیثیت پاکستانی آئین میں دفعہ 247کے تحت تھی اسی طرح کشمیر کی خصوصی حیثیت ہندوستانی آئین میں دفعہ 370کے تحت تھی،امریکا کے زیر اثر پاکستان اور بھارت میں جو حکمران لائے گئے انہوں نے جنوبی ایشیاء کا نقشہ بدلنے کیلئے فاٹا کی خصوصی حیثیت ختم کروائی اور کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم کی۔

 عمران خان اور مودی کو امریکا کی سرپرستی حاصل ہے اور اب ہمارا عنوان صرف کشمیر میں انسانی حقوق ہی رہ گیا ہے فرق یہ ہے کہ کشمیر میں ہم ہندوستانی دہشتگردی کی بات کرتے ہیں اور یہاں قبائلیوں کو دہشتگرد کہا جا رہا ہے۔