اسلام آباد۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے مسلح افواج،متعلقہ ایجنسیوں کے حکام سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرایسی کوئی ملاقات قومی سلامتی یاآئینی ذمہ داریوں کیلئے ضروری ہو ئی توپھر پارٹی قائدکی منظوری سے کی جائیگی۔
منگل کو سابق وزیر اعظم نوازشریف کی طرف سے یہ ہدایت نامہ سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے جاری کیا۔
ہدایت میں کہاگیاکہ مسلم لیگ (ن)کی قیادت سمجھتی ہے اگرچہ یہ ملاقاتیں اچھی نیت سے کی جائیں پھربھی ان سے تنازعات جنم لیتے ہیں،ان ملاقاتوں کے مخصوص حصے لیک کیے گئے،ان ملاقاتوں کے بعض حصے سیاسی رہنماؤں کوبدنام کرنے اورمخصوص مقاصد کیلئے لیک کیے گئے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ فیصلہ کیاگیاہے کہ مستقبل میں کوئی پارٹی رکن مسلح افواج یامتعلقہ ایجنسیوں کے کسی فردسے ملاقات نہیں کریگا،ملاقات ذاتی یا سرکاری، کسی نوعیت کی نہیں ہوگی۔
ہدایت نامے میں کہاگیاکہ اگرایسی کوئی ملاقات قومی سلامتی یاآئینی ذمہ داریوں کیلئے ضروری ہو توپھر یہ پارٹی قائدکی منظوری سے کی جائیگی۔
ہدایت میں کہاگیاکہ نوازشریف کے اے پی سی سے خطاب کوپارٹی اور عوام میں جیسے پذیرائی ملی اس سے وہ بہت خوش ہیں،پارٹی قائد نوازشریف پارٹی قیادت سے مضبوط اور غیر متزلزل حمایت کی توقع کرتے ہیں۔