مردان۔ مردان شہر کے گنجان آباد علاقہ جج بازار میں دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دو بچیوں سمیت چار افراد جاں بحق اور 19 افراد زخمی ہوئے جن میں ایک پولیس کانسٹیبل بھی شامل ہے۔
ڈی پی او مردان ڈاکٹر زاہد کے مطابق دھماکہ ایک سائیکل کیساتھ نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے ہوا دھماکے کے فوراً بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لیا۔
جاں بحق ہونے والوں میں درب محلہ کے رہائشی عارف نامی ایک شخص اور اس کی دو کمسن بچیاں چار سالہ عریبہ اور دس سالہ ایما کے علاوہ سنگ مرمر کے رہائشی نوجوان ثاقب ولد شوکت علی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں جو افراد زخمی ہوئے ان میں کاشف ولد زاہد سکنہ مزدور آباد, اسد ولد سیف الرحمان سکنہ کس کورونہ, محمد رحمان ولد عمر رحمان سکنہ شیخ ملتون ٹاون, زوجہ واحد,,زوجہ عبدالروف, اور واحد ولد سلطان ساکنان باڑی چم, طارق ولد نظام الحق سکنہ بغدادہ, یاسین ولد روزی خان سکنہ گجو خان روڈ, بابر ولد فردوس باڑی چم, عادل ولد محمد امین, پولیس کانسٹیبل حماد, مختیار علی ولد شیر شاہ سکنہ سواڑیان, روزی خان ولد حکیم خان سکنہ خاکسار, بلال ولد فقیر محمد دتب محلہ عبدالرحمان ولد سید احمد سلطان آباد اور امتیاز اکبر, جواد اور عبدالودود شامل ہیں۔
زخمیوں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال اور مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال منتقل کرلیا گیا جہاں بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے واقعے کے فوراً بعد ڈی آئی جی اور ڈی پی او نے جائے وقوعہ کے بعد ہسپتال کا دورہ کرکے زخمیوں کی عیادت کی۔
بعد ازاں ڈی آئی جی شیر اکبر خان نے نمائندہ آج سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جائے وقوعہ کے قریب کہ ابتدائی تفتیش کے دوران یہ کہنا مشکل ہے کہ دھماکے کا مقصد پولیس کو ٹارگٹ کرنا تھا یا پھر عام لوگوں نشانہ بنانا مقصد تھا تاہم پولیس ہر زاویئے سے تفتیش کر رہی ہے اور جلد ہی کسی خاص نتیجے پر پہنچا جاسکے گا انہوں نے کہا کہ علاقہ میں سرچ آپریشن بھی شروع کردیا گیا ہے۔