منتخب وزیراعظم ہوں، کسی میں ہمت نہیں مجھ سے استعفیٰ مانگے، عمران خان

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میں منتخب وزیراعظم ہوں کسی میں ہمت نہیں کہ مجھ سے استعفیٰ مانگ سکے، نواز شریف فوجی نرسری میں پلے ہیں میں فوجی نرسری میں نہیں پلا۔

 نواز شریف پاکستان کے خلاف سازش اور بہت خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں اور بھارت ان کی پوری مدد کر رہا ہے۔حکومت چلانے کیلئے جس ادارے کی بھی ضرورت ہوئی استعمال کرونگا۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف بے شرمی سے جھوٹ بول کر بیرون ملک گئے، انہوں نے اتنی بیماریاں گنوائیں کہ ایسے لگتا تھا کسی بھی وقت مرسکتے ہیں۔

 ہمیں بتایا گیا تھا کہ نواز شریف مرنے والے ہیں، نوازشریف سے متعلق کابینہ کا 6 گھنٹے طویل اجلاس ہوا، کسی کو بھی نواز شریف پر یقین نہیں تھا، ڈاکٹر فیصل اور یاسمین راشد سے بار بار کہا کہ نواز شریف کوچیک کریں، ہمیں تو لگتا تھا نواز شریف کہ وہ جہاز کی سیڑھیاں بھی نہیں چڑھ سکیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کے خلاف سازش اور بہت خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں اور بھارت ان کی پوری مدد کر رہا ہے، وہ بھارت کی مدد سے فوج کے خلاف بات کررہے ہیں۔ جن عدالتوں نے انہیں ریلیف دیا انہیں پر حملے کررہے ہیں، عدلیہ،  فوج اور نیب خود جواب نہیں دے سکتے۔


وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ فوج کا کام حکومت چلانا نہیں، مجھے فوج سے کوئی مسئلہ نہیں، میں واحد آدمی ہوں جو فوج کی کسی نرسری میں نہیں پلا، پاک فوج نہ ہوتی تو پاکستان کے 3 ٹکڑے ہوچکے ہوتے۔

 منتخب حکومت آئین کے مطابق کام کررہی ہے، آج پاک فوج میری پالیسی کے ساتھ کھڑی ہے، پائلٹ واپس کرنے اورکرتارپورراہداری کے فیصلوں پرفوج ساتھ کھڑی ہوئی، آرمی چیف نے گلگت بلتستان پر مجھ سے پوچھ کر اپوزیشن سے میٹنگ کی تھی۔

اپوزیشن کے احتجاج پر وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں چوری کرنے کے لئے اقتدارمیں آتی ہیں، اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں آ کر استعفیٰ نہیں دوں گا، اپوزیشن کے پاس احتجاج کرنے کا حق ہے، لیکن اْنہوں نے قانون توڑا تو پھر کسی بات کی پرواہ نہیں کی جائے گی، ان سب کو جیلوں میں ڈال دیں گے۔

 پرویز مشرف کے دو این آر اوز نے ملک کو شدید نقصان پہنچایا، ڈاکوؤں کیساتھ سمجھوتہ ہوگیا تو ملک تباہ ہوجائے گا، حکومت  چھوڑ دوں گا لیکن انہیں این آراو نہیں دوں گا۔ اپوزیشن استعفے دے ہم پھر الیکشن کرادیں گے۔