نواز شریف کو سزا سنانے والے سابق جج ارشد ملک نے برطرفی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا، درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ برطرفی کے لیے قواعد و ضوابط پورے نہیں کیے گئے، انتظامی کمیٹی نے حقائق کے برعکس رپورٹ تیار کی، مس کنڈکٹ کا مرتکب نہیں ہوا فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
دوسری جانب سابق جج ارشد ملک کی برطرفی کی سماعت کے لیے تین رکنی سروس ٹربیونل تشکیل دے دیا گیا ہے، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد طارق عباسی ٹربیونل کے چیئرمین مقررکر دیئے گئے، جب کہ جسٹس مسعود عابد نقوی اور جسٹس ساجد محمود سیٹھی ٹربیونل کے ممبران مقرر کئے گئے ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ قاسم خان کی منظوری کے بعد ماتحت عدلیہ کے ججز کی سروس اپیلوں پر سماعت کیلئے ٹربیونل کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے وڈیو اسکینڈل میں جج ارشد ملک کو برطرف کردیا تھا، ان کی برطرفی کی منظوری لاہور کی ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی نے دی تھی، جب کہ رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ نے 6 اگست کو جج ارشد ملک کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔