اسلام آباد۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کو پاکستان جمہوری تحریک کا سربراہ بنا دیا گیا ہے جبکہ تحریک میں شامل اپوزیشن جماعتوں نے ”میثاق پاکستان“ معاہدہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نومنتخب سربراہ پی ڈی ایم پلان آف ایکشن کے ٹائم فریم کا اعلان کریں گے، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور دیگر قائدین نے مولانا کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
حال ہی میں حکومت کا ساتھ چھوڑنے والے بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل) کے سربراہ سردار اخترمینگل بھی متحدہ حزب اختلاف کا حصہ بن گئے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان بھی نواب زادہ نصر اللہ خان کی طرٖ ح اپوزیشن کی جمہوری تحریک کے اہداف کے حصول تک مستقل سربراہ ہونگے۔
ہفتہ کو وفاقی حکومت مخالف سخت گیر گیارہ جماعتوں کے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے قائدین کا اجلاس ہوا۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت مخالف تحریک میں تیزی لائی جائے گی۔
گزشتہ روز پی ڈی ایم کے ویڈیو لنک پر سربراہی سے متعلق اجلاس میں پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان، احسن اقبال، نواب اختر مینگل، شاہ اویس نورانی، امیرحیدر خان ہوتی اور دیگر شریک ہوئے۔
نوازشریف کی ہدایت پر پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے اپوزیشن کے اس وسیع تر اتحاد کی سربراہی کے لئے مولانا فضل الرحمان کا نام تجویزکیا۔ مشاورت سے مولانا فضل الرحمن کو پی ڈی ایم کا سربراہ بنا دیا گیا ہے۔باقاعدہ اس کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی سربراہی مولانا فضل الرحمن کو دیدی گئی ہے، وہ اس اتحاد کے سربراہ ہوں گے۔ 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں تاریخی جلسے کی تیاری شروع کردی گئی ہے مختلف کمیٹیاں بنائی جارہی ہیں۔
اجلاس میں حزب اختلاف نے پی ڈی ایم کا ڈھانچہ تشکیل دے دیا۔ اکتوبر اور نومبر میں صوبائی دارالحکومتوں سمیت بڑے شہروں میں جلسے کیے جائیں گے۔ دسمبر میں ملک گیر ریلیاں اور مظاہرے ہوں گے اور حکومت کی تبدیلی کے لیے متحدہ حزب اختلاف پارلیمان کے اندر اور باہر تمام سیاسی اور آئینی آپشنز استعمال کرنے کا جائزہ بھی لیا گیا۔
ان میں عدم اعتماد کی تحاریک اور اسمبلیوں سے اجتماعی استعفوں کا آپشن بھی شامل ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل پی ڈی ایم کی رہبر کمیٹی نے مولانا فضل الرحمان کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا سربراہ بنانے کی سفارش کی تھی۔
دوسری طرف پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ پی ڈی ایم سربراہان نے میثاق پاکستان معاہدہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اجلاس میں پی پی پی کے چییئرمین بلاول بھٹوزرادری نے تجویز دی کہ پی ڈی ایم کی سربراہی روٹیشن پر ہونی چاہئے۔ ابھی مولانا کو سربراہ بنایا جائے لیکن وقت مقرر کیا جائے۔
مولانا کی سربراہی کی مدت کا ٹائم فریم ہونا چاہیے پوری ہونے کے بعد باری باری تمام جماعتوں کو سربراہی دینی چاہیئے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما امیر حیدر خان ہوتی نے بھی بلاول بھٹو زرداری کی تجویز کی حمایت کی تاہم اکثریت جماعتوں نے بلاول بھٹوکی تجویز کی مخالفت کی اور مولانا فضل الرحمان بھی نواب زادہ نصر اللہ کی طرٖ ح اپوزیشن کی جمہوری تحریک کے اھداف کے حصول تک مستقل سربراہ ہونگے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ میثاق پاکستان معاہدہ کرنے کا فیصلہ مولانا کی تجویز پر کیا گیا۔ میثاق پاکستان معاہدے کے لئے پیر کو سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں نئی کمیٹی قائم کی جائے گی۔ نئی کمیٹی میثاق پاکستان معاہدے کی تیاری پر کام کرے گی۔