کراچی: سٹی کورٹ نے پولیس پر حملہ اور زدکوب کرنے سے متعلق کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی اور ان کے2بیٹوں کی ضمانت منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں سٹی کورٹ میں پولیس پر حملہ اور زدکوب کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، مسلم لیگ ن کےرہنمانہال ہاشمی اور 2 بیٹوں کوعدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس افسر نے عدالت کو بتایا کہ نہال ہاشمی نے پولیس پرحملہ کیااورکارسرکارمیں مداخلت کی، جس پر نہال ہاشمی نے بیان میں کہا کہ میرے گھر والوں سے بدتمیزی کی گئی، میری اہلیہ کو دھکے دئیے گئے۔
پولیس نے نہال ہاشمی اور ان کے بیٹوں کے ریمانڈ کی استدعا کی تو نہال ہاشمی کے وکیل نے کہا کہ نہال ہاشمی کےبیٹے کو ماراپیٹا گیا ، پولیس والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، پولیس نے سیاسی بنیاد پر مقدمہ بنایا،خارج کیا جائے۔
جس پرعدالت نے پولیس کی استدعا مسترد کردی اور نہال ہاشمی ، ان کے بیٹے بیرسٹرنصیرہاشمی اورفہیم ہاشمی کی ضمانت ذاتی مچلکوں کےعوض منظور کرلی، ملزمان کی ضمانت 20 ہزارروپے کے مچلکوں کےعوض منظور کی گئی۔
عدالت نے تحقیقات کرکےآئندہ سماعت پرپیشرفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ معاملےکی مکمل تفتیش کی جائے، ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور 14 روز میں مقدمے کا چالان بھی پیش کیا جائے۔
گذشتہ رات کراچی کےعلاقے ملیر کالا بورڈ پر نہال ہاشمی کے بیٹے نصیراورابراہیم اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا اور بات ہاتھ پائی تک پہنچ گئی تھی ، تھانے میں بیٹوں نے پولیس اہلکار پر تشدد بھی کیا۔
نہال ہاشمی کا موقف تھا کہ والدہ سے بد تمیزی کرنے پربیٹوں نےماں کوبچایا تاہم پولیس اہلکارکوزدوکوب کرنے کامقدمہ سعودآبادتھانے میں درج کرکے نہال ہاشمی اوران کےدونوں بیٹوں کو حوالات میں بند کردیا تھا۔