وزیراعظم عمران خان نے نسٹ اسلام آباد میں کارڈیک اسٹنٹس کے پروڈکشن یونٹ کی افتتاحی تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قومیں طے کرتی ہیں کہ ہم نے کدھر جانا ہے، بدقسمتی سے ہمارا ویژن دھندلا ہوگیا ہے، ہم ہمیشہ آسان راستے کی طرف جانے کو پسند کرتے ہیں، میرے سامنے بھی آسان اور مشکل راستے ہیں، سارے ڈاکو اکٹھے ہوجاتے ہیں کہ ان کو معاف کردو اور این آر او دے کر سمجھوتہ کرلو۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مشکل فیصلے ہی آپ کوآگے لے جاتے ہیں اور مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، انہوں نے کہا کہ کبھی کبھی سوچتا ہوں ڈاکوؤں کو این آر او دے دوں اور زندگی آسان ہو جائے، پھر ہم بھی پارلیمنٹ میں تقریریں کریں گے اور باقی 3 سال بھی آسانی سےگزر جائیں گے لیکن یہ تباہی کا راستہ ہے اس لیے زندگی میں مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں اور وہی فیصلے آپ کو اوپر لے کر جاتے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ این آر او دینا اور سمجھوتا کرنا آسان تو ہے مگر تباہی کا راستہ ہے، بہتری کا راستہ آسان نہیں ہوتا اور مشکل فیصلے ہی آپ کو آگے لے جاتے ہیں، اس وقت ملک صحیح راستے پر جارہا ہے۔