پی ڈی ایم کا پہلا سیاسی پاور شو،حکومت کو جلد از جلد گرانے کا اعلان

گوجرانوالہ:  اپوزیشن کے حکومت مخالف اتحاد نے وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا، مریم نواز نے کہا کہ عمران خان خود جائیں گے یا اٹھا کر باہر پھینک دیں؟ بلاول نے کہا کہ کیا عوام کو یہ تبدیلی پسند آئی؟ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ جعلی حکمران دسمبر نہیں دیکھ سکیں گے۔

یہ باتیں اپوزیشن رہنماؤں نے گوجرانوالہ میں اپوزیشن اتحاد کے حکومت مخالف پہلے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر اسٹیج پر  مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، پشتونخوا عوامی ملی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، (ن) لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی، پی پی رہنما قمر زمان کائرہ، اسفند یار ولی، سینیٹر ساجد میر، جاوید ہاشمی اور دیگر بھی موجود تھے۔ لندن سے مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے جلسے میں شرکت کی اور خطاب کیا۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کی کرپشن کی داستانیں جب عوام کے سامنے آئیں گی تو لوگ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے، عمران خان یاد رکھو حالات بدلتے ہوئے دیر نہیں لگتی، لوگ مجھ سے وعدہ کریں کہ آٹا، چینی چوروں سے حساب لیں گے اور آئندہ کسی کو اپنے ووٹوں پر ڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ  کون کہتا تھا کہ میرے خلاف اگر پانچ لوگوں نے بھی نعرہ لگایا تو استعفی دے دوں گا، آپ خود جائیں گے یا عوام اٹھا کر باہر پھینک دیں؟

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں تبدیلی یہ ہے کہ اس وقت معیشت بدترین دور سے گزر رہی ہے، لوگوں کو روٹی تک میسر نہیں، عوام بتائیں کون سی تبدیلی آئی؟ تبدیلی یہ ہے کہ آج پاکستان میں تاریخی غربت اور بے روزگاری آئی، غریب مزید غریب تر ہوتا جارہا ہے، بجلی، گیس اور آٹا کا بحران ہے، میرا ایک ہی سوال ہے کیا عوام کو یہ تبدیلی پسند آئی؟بلاول نے کہا کہ آج مزدور کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں اور موجودہ حکومت نے ہر طرف مہنگائی کا بازار گرم کردیا، عمران خان کے پاس ہر بحران کا حل ٹائیگر فورس ہے؟ عمران خان نے وعدہ کیا تھا ایک کروڑ نوکریوں اور پچاس لاکھ گھر کا لیکن حکومت نے کروڑوں لوگوں سے چھت چھین لی اور کروڑوں لوگوں کو بے روزگار کردیا، وعدہ کیا تھا کہ قرض نہیں لیں گے لیکن ملک کو قرضوں میں جکڑ دیا، کرپشن ختم کرنے کا وعدہ کیا لیکن کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ یہ کیسا نظام ہے کہ اگر آصف زرداری، مریم نواز اور دیگر رہنماؤں پر الزام لگے تو سچ لیکن اگر عمران خان یا علیمہ باجی پر الزام لگے تو جھوٹ نکلے، پی ٹی آئی کرپشن کے نام پر صرف سیاسی انتقام لے رہی ہے، ان کے اپنے لوگ بھی کہہ رہے ہیں کہ پنجاب میں کرپشن بڑھ گئی، ہم کرپشن ختم کرنے کے حامی ہیں جس کے لیے آپ کو ہر پاکستان کے لیے یکساں قانون بنانا ہوگا، اگر سابق وزرائے اعظم سے کرپشن کی تفتیش کرنی ہے تو سابق جرنیلوں اور ججوں کو بھی احتساب کے دائرے میں لانا ہوگا۔

جمعیت علمائے اسلام  (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلوان آج اکھاڑے میں اترچکے ہیں جنہیں پچھاڑنا آتا ہے ہارنا نہیں آتا، جعلی حکمران اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں، پی ڈی ایم کا سمندر جعلی حکمرانوں کی کشتی کو غرق کرکے ہی دم لے گا، جمہوریت کی صبح طلوع ہونے ہی والی ہے ہم جلد جمہوریت کی تابناکی عوام کے چہروں پر دیکھیں گے، یہ حکومت آنے والا دسمبر نہیں دیکھ سکے گی۔

فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کے اوسان خطا ہوچکے ہیں، ان  کی ہمت جواب دے چکی ہے، اگر یہ سلیکٹڈ ہیں تو کوئی تو سلیکٹر بھی ہے، سلیکٹر کا کیسے نام نہ لیں؟ آپ نے چوراہے پر جمہوریت کو ذبح کرکے جعلی حکمران کو مسلط کردیا اس کا ذمہ دار کون ہے؟

جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان کو غلام نہیں بننے دیں گے، ہم پاکستان کی سیاست کو کسی کے ہاتھوں یرغمال نہیں دیکھنا چاہتے، ووٹ پاکستان کے عوام کا حق ہے جس پر ڈاکا ڈالا گیا، ہم قوم کے اس حق کو عوام کو واپس دلانا چاہتے ہیں جس کے لیے عوام کو میدان میں آنا ہوگا۔

 

قبل ازیں جلسے سے ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی، پی پی رہنما راجہ پرویز اشرف، سینیٹر ساجد میر نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں مریم نواز قافلے کی شکل میں جاتی امرا سے روانہ ہوئیں تو مختلف شہروں سے آنے والے لیگی کارکن بھی ان کے ہمراہ رہے، راستے میں ممکنہ رکاوٹیں ہٹانے کے لیے 2 کرینیں بھی مریم نواز کے قافلے کا حصہ بنیں۔