نواز شریف نے آرمی چیف نہیں،پوری فوج پر حملہ کیا ہے، وزیراعظم عمران خان 

 اسلام آباد۔وزیراعظم عمران خان نے حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پہلے جلسے کو سرکس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کا حملہ آرمی چیف پر نہیں پوری فوج پر ہے۔


 یہ گیڈر دم دبا کر بھاگ گیا اور وہاں بیٹھ کر آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف باتیں کررہا ہے،یہ شخص ضیاء الحق کے جوتے پالش کرتے وزیر اعلیٰ بنا تھا،جب تک نواز شریف کیساتھ عدلیہ کھڑی ہے تب تک عدلیہ ٹھیک ہے، حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ بند ہوتا ہے تو عدلیہ اچھی ہے، 5 رکنی بینچ نواز شریف کو سزا دیتا ہے توکیوں نکالا کہہ کر عدلیہ کو بدنام کرتا ہے۔

 نوازشریف سن لو، اب سے میری کوشش ہے تمہیں ملک میں واپس لایا جائے،عدلیہ اور نیب سیاسی ڈاکوؤں کے خلاف قانونی کارروائی جلد مکمل کریں،حکومت ہر طرح کی مدد دینے کو تیار ہے۔

اپوزیشن نے صرف ایک عمران خان نے دیکھا ہے، اب نیا عمران خان بھی بن گیا،اب کسی بھی ڈاکو کو پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا،کسی بھی سیاسی قیدی کو وی آئی پی جیل نہیں ملے گی،عام جیل میں رکھیں گے،حکومت کے ماتحت آنے والے اداروں کو تیار کروں گا اور ملکی دولت لوٹ کر فرار ہونے والوں کو پکڑیں گے اور مقابلہ کر کے دکھاؤنگا۔

مریم اور بلاول نے ایک گھنٹہ حلال کا کام نہیں کیا، دونوں باپوں کی حرام کی کمائی پر بننے،ذخیرہ اندازوں کے خلاف موثر حکمت عملی کیلئے ٹائیگر فورس کی ضرورت ہے،ٹائیگر فورس مداخلت نہیں کرسکتی صرف تصویر کھینچ کر آگاہ کریگی،آئندہ مہنگی چینی نہیں ملے گی۔

ہفتہ کو ٹائیگر فورس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پی ڈی ایم کا سرکس ہوا جہاں کئی فنکاروں نے مظاہرہ کیا تاہم سوئی ڈیزل پر رک گئی اور اس پر بھی تفصیل سے بات کروں گا۔

انہوں نے ٹائیگر فورس کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 28 مارچ کو ہم نے ٹائیگر فورس بنائی تھی اس وقت سے جتنی بھی سرگرمیاں کی، میں قوم کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ ذخیرہ اندازوں کے خلاف موثر حکمت عملی کے لیے مجھے ٹائیگر فورس کی ضرورت ہے، ٹائیگر فورس خود جا کر مداخلت نہیں کریگی، موبائل فون پر تصویر لے کر پورٹل پر اپ لوڈ کرنا ہے تاکہ انتظامیہ ایکشن لے۔انہوں نے کہا کہ اس طرز عمل سے ٹائیگرفورس انتظامیہ کی مدد کریگی۔

عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف جو زبان استعمال کی، یہ گیڈر دم دبا کر بھاگ گیا، وہاں بیٹھ کر آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف باتیں کررہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ وہ شخص ہے جو جنرل جیلانی کے گھر کے اوپر سریا بناتے ہوئے وزیراعظم بنا تھا، یہ وہ شخص ہے جو ضاالحق کے جوتے پالش پالش کرتے وزیراعلیٰ بنا تھا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے آئی ایس آئی کے اس وقت کے چیف جنرل درانی کی ایماء پر مہران بینک سے کروڑوں روپے وصول کیے تھے تاکہ الیکشن لڑ سکے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی سپریم کورٹ کو رپورٹ دی لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک کی عدالتوں نے نواز شریف کی مدد کی۔

انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف وہ شخص ہیں جنہوں نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو دو مرتبہ جیل میں رکھا تھا۔انہوں نے کہا آصف علی زرداری نے نواز شریف کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ دائر کرایا تھا، جنرل باجوہ نے مقدمہ نہیں کیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے ایک کتاب کا حوالہ دے کر کہا کہ نواز شریف اپنی فوج سے خوفزدہ تھے اور امریکی فوجیوں کو ملک میں آنے کی دعوت دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف نے وہ کیا ہے جو میر صادق اور میر جعفر نے اپنی قوموں سے کیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ نواز شریف کا حملہ آرمی چیف پر نہیں بلکہ فوج پر ہے۔عمران خان نے کہا کہ یہ ہی بیانیہ نریندرمودی کررہا تھا جب مودی نے متعدد مرتبہ بیان دیا کہ نواز شریف پسند ہے لیکن پاکستان کا آرمی چیف دہشت گرد ہے، مودی بار بار ایسا کہتا لیکن نواز شریف خاموش تھا۔

انہوں نے کہا کہ مودی مجھے کیوں نہیں کہتا ہے کہ عمران خان ٹھیک ہے لیکن جنرل باجوہ غلط ہے، کیونکہ ایسے معلوم ہے کہ میں نے بھارت کی اصل صورت پوری دنیا کو دکھائی ہے کہ بھارت کتنا بڑا انتہا پسند ہے۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کا آرمی چیف کے خلاف بیان کو بھارتی میڈیا میں غیرمعمولی اہمیت دی جاری ہے اور نواز شریف جمہوری قرار دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اپوزیشن نے صرف ایک عمران خان نے دیکھا ہے یہ جو اب عمران خان دیکھیں گے یہ قدرے مختلف ہوگا.عمران خان نے کہا کہ اب کسی بھی ڈاکو کو پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گاانہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے اوپر 23 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، جب تک عدالتوں میں جواب نہیں دیا جاتا تب تک پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا اور نہ ہی کسی دوسرے کو ملے گا۔

وزیر اعظم عمران خان نیب اور عدلیہ کو اپنے پیغام میں کہا کہ لوگ تنگ آگئے ہیں، لوگ انصاف کے منتظر ہیں، جو حکومت کی جانب سے جو تکنیکی تعاون درکار ہے وہ ہم دینے کو تیار ہیں، آپ سیاسی ڈاکوؤں کے خلاف قانونی کارروائی جلد از جلد مکمل کریں،حکومت ہر طرح کی مدد دینے کو تیارہے، ان کے کیسز کی روز سماعت کرکے معاملہ ختم کریں۔