سانحہ 18 اکتوبر کے موقع پر پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کے تحت کراچی میں مزار قائد سے متصل پارک باغ جناح میں آج پیپلز پارٹی کی میزبانی میں منعقد ہونے والے جلسے کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
پی ڈی ایم کے آج ہونے والے جلسے میں شرکت کے لیے مولانا فضل الرحمان پہلے ہی کراچی میں موجود ہیں جب کہ مریم نواز بھی لاہور سے کراچی پہنچ گئی ہیں۔
اس کے علاوہ صوبے کے مختلف علاقوں سے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے قافلے مقامی رہنماؤں کی قیادت میں کراچی پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی کے مطابق جلسے کے لیے 180 فٹ لمبا، 60 فٹ چوڑا اور 20 فٹ اونچا اسٹیج بنایا گیا ہے۔
سعید غنی کا کہنا ہے اسٹیج کے 3 حصے بنائے گئے ہیں جس میں درمیانی حصہ مرکزی اسٹیج ہو گا جہاں پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کے مرکزی قائدین ہوں گے جب کہ مرکزی اسٹیج کے ساتھ ہی دونوں اطراف 40 چالیس فٹ لمبائی اور 10 فٹ اونچائی والے 2 اسٹیج صوبائی و ضلعی قیادت کے لیے مخصوص ہوں گے۔
رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ جلسہ گاہ میں وی آئی پیز کے لیے داخلے اور ان کی گاڑیوں کی پارکنگ اسٹیج کے قریب ہو گی جب کہ خواتین جلسہ گاہ میں علیحدہ گیٹ سے آئیں گی اور خواتین کی نشستیں جلسہ گاہ کے اگلے حصے میں ہوں گی، مرد شرکاء گراؤنڈ میں تین داخلی راستوں جب کہ ذرائع ابلاغ کے نمائندے گراؤنڈ کے دوسری جانب سے مخصوص راستے سے داخل ہو سکیں گے۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ شرکاء کے لیے پانی کی وافر مقدار میں فراہمی کے لیے گراؤنڈ میں مختلف مقامات پر سبیلیں لگائی گئی ہیں جب کہ پیپلز ڈاکٹرز فورم کی جانب سے میڈیکل کیمپ بھی لگایا جائے گا۔
جلسہ گاہ اور اطراف میں پولیس اہلکاروں کے ساتھ بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی تعینات ہو گا۔ وی آئی پیز کے لئے مخصوص راستے کے علاوہ اسٹیج کی سیکورٹی پر پولیس کے اسپیشل سیکورٹی یونٹ کے کمانڈوز تعینات ہوں گے جب کہ جلسہ گاہ اور اسٹیج کے اطراف کی نگرانی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے کی جائے گا۔
متبادل ٹریفک پلان
کراچی میں آج ہونے والے جلسے کے لیے ٹریفک پولیس نے متبادل راستوں کا بھی اعلان کر دیا ہے، جلسہ گاہ کے قریب گاڑیوں کو لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔