اسلام آباد:وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ملک میں کورونا سے متاثرہ افراد کے کیسز میں بتدریج اضافے کے پیش نظر دوبارہ لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا۔
بدھ کواسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلا ؤ سے متعلق ایس او پیز پر عمل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے جس میں ہجوم والی جگہ جانے، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور چہرے پر ماسک پہننا شامل ہے۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملک میں کورونا وائرس کے بتدریج بڑھتے ہوئے کیسز اس سطح پر نہ پہنچ جائیں جس کے بعد ہمیں پہلے کی طرح پابندی لگانی پڑے۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ اگر کورونا کیسز کی تعداد مقررہ حد تک پہنچی تو کہیں انڈسٹریز، کاروباری زندگی کے مختلف شعبہ جات کو بند یا پابندی نہ لگانی پڑ جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں ایک طرف وبا کے پھیلا ؤ کا سبب ہوگا تو دوسری طرف ہماری سماجی اور اقتصادی مثاتر ہوں گی۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے عوام سے اپیل کی کہ ذمہ دار شہری کے طور پر ہمیں ایس او پیز پر عمل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کووڈ 19 کے پھیلا کو روکنے اور اس پر قابو پانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو عالمی پذیر آئی ملی ہے۔معاون خصوصی نے خدشہ ظاہر کیا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمارے حاصل کردہ مثبت تنائج مایوسی میں بدل جائیں۔
این سی او سی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کورونا وبا کے بڑھتے ہوئے ٹرینڈ کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی اجلاس ہوا جس میں تمام چیف سیکریٹریز نے شرکت کی تھی۔
اجلاس میں این سی او سی کو آگاہ کیا گیا کہ وائرس کے پھیلا ؤمیں واضح اضافہ ہوا ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھی ہے۔تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو ہدایت کی گئی تھی کہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔