سندھ حکومت نے مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی کراچی میں گرفتاری اور پولیس کی سینیئر قیادت کے ساتھ ناروا سلوک کے معاملے پر وزراء پر مشتمل انکوائری کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی میں 5 وزراء شامل ہیں جب کہ اس کے کنوینر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی ہیں۔
کمیٹی کے دیگر ارکان میں صوبائی وزراء ناصر شاہ، سردار شاہ، اویس قادر شاہ اور بیرسٹر مرتضیٰ وہاب شامل ہیں۔
کمیٹی 18 اور 19 اکتوبر کے واقعات کی تحقیقات کرے گی کہ کن حالات میں مسلم لیگ ن کی رہنماء مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے کمرے پر چھاپہ مارا گیا۔
وزراء کی کمیٹی پولیس کی سینیئر قیادت کے ساتھ پیش آنے والے واقعے اور اس کے بعد سینیئر پولیس افسران کے رخصت پر جانے کی وجوہات کا بھی تعین کرے گی۔ یہ کمیٹی 30 دنوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
واضح رہےکہ 19 اکتوبر کو کراچی کے ایک نجی ہوٹل میں موجود سابق وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو مزار قائد ایکٹ کی خلاف ورزی پر علی الصبح گرفتار کیا گیا تھا جب کہ ایف آئی آر کٹوانے لیے مبینہ طور پر آئی جی سندھ اور دیگر افسران پر دباؤ ڈالا گیا ۔
واقعے کے اگلے روز سندھ پولیس کے آئی جی سمیت اعلیٰ پولیس افسران نے احتجاجاً چھٹیوں کی درخواستیں دی تھیں تاہم آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے واقعے کا نوٹس لینے اور صوبائی حکومت کی جانب سے تحقیقات کی یقین دہانی کے بعد افسران نے چھٹیاں مؤخر کرنے کا مشروط فیصلہ کیا تھا۔