عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگر میں ہونے والی 39 ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس تاجدار ختم نبوت زندہ باد اور پاکستان پائندہ باد کے نعروں کی گونج میں اختتام پذیر، مقررین نے کہا کہ کلیدی عہدوں پر براجمان بعض لوگ ملکی سلامتی اور استحکام کیلیے شدید خطرہ ،ان کو ہٹائے بغیر ہمارے ایٹمی اثاثہ جات محفوظ نہیں ہو سکتے۔
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی ناظم اعلی مولانا عزیز الرحمن جالندھری، مولانا اللہ وسایا، عبداللہ حمید گل،جے یوپی کے سربراہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر سمیت متعدد مذہبی رہنماؤں اوراہم شخصیات نے خطاب کیا۔
سراج الحق نے کہا پاکستان میں علمائے کرام کی قتل و غارت اور مسلمانوں کو آپس میں لڑانے میں سازشیں کارفرماہیں۔ موجودہ حکومت نے فیصل مسجد کے قریب مندر کیلئے سو ملین روپے دیئے اور نواز شریف کے دور میں دوسو ملین روپے کی زمین دی گئی۔ پنجاب میں گزشتہ پندرہ سالوں سے دینی مدارس کے علماء کرام کے ساتھ ہتک آمیز رویہ جا رہا ہے۔ ان سیاسی گماشتوں سے خیر کی توقع رکھنا اپنے آپ کو دھوکہ دینا ہے۔ علماء کرام پر اعتماد کرنے سے مغربی کلچر و ثقافت اور مغربی سیاست کو شکست دی جاسکتی ہے۔
دیگرمقررین کاکہنا تھا چناب نگر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر انسانی حقوق کے تنظیموں کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کمپیوٹزڈ شناختی کارڈ میں مذہب کا خانہ شامل کیا جائے۔