کراچی :کراچی سے 22گھنٹے سے لاپتہ نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر گھر واپس پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق علی عمران سید کی طرف سے اپنی اہلیہ کو ٹیلی فون کرکے مطلع کیا گیا ہے کہ وہ اپنی والدہ کے گھر پہنچ چکے ہیں جب کہ اس سے قبل ان کی گمشدگی کا مقدمہ ان کے بھائی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر جو کہ کراچی سے تعلق رکھتے ہیں گزشتہ رات سے گھر سے غائب تھے جس کے حوالے سے ان کی بیوی کہنا تھا کہ میرے شوہر علی عمران سید گھر آئے بڑے پریشان لگ رہے تھے،گاڑی کھڑی کی اور کہا کہ میں ساتھ والی بیکری تک جا رہا ہوں مگر ابھی تک واپس نہیں آئے۔
،علی عمران سید کا موبائل اور گاڑی گھر پر ہی ہے جس وجہ سے ان سے رابطہ نہیں ہو پا رہا، اس ضمن میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ علی عمران سید وہی رپورٹر صحافی ہیں جنہوں نے کیپٹن ر صفدر کی ہوٹل سے گرفتاری کی خبر سب سے پہلے چلائی اور اس کی ویڈیو بھی میڈیا پر شیئر کی تھی۔
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے بھی صحافی لاپتا ہونے کا نوٹس لیا تھا، انہوں نے کہا کہ تمام صحافیو ں کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے،اس سلسلے میں وفاقی حکومت سندھ کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
،تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے فون کیا، جس میں شہزاد اکبر نے صحافی علی عمران سید کے لاپتا ہونے سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا، جس کے بعد وفاقی سیکرٹری داخلہ نے آئی جی سندھ سے رابطہ کیا اور کہا کہ سندھ حکومت کو وفاق کی جانب سے ہر طرح کے تعاون کی پیشکش کرتے ہیں۔
اس بارے میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ لوگوں کو اغوا کرکے انہیں حق اورسچ بولنے کی سزادے کر مزید بدنامی نہ کمائیں، یہ بہت غلط بات ہے، اب اس روایت کو ختم ہونا چاہیے، کراچی سے لاپتہ ہونے والے نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہ رپورٹر کو اغوا کرکے غائب کر دیا گیا، علی عمران سید نے شاید کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری کے حوالے سے سی سی ٹی وی ویڈیو ایئر کی تھی جس کی بنا پر انہیں اٹھا کر غائب کیا گیا ہے، یہ بڑے افسوس کی بات ہے، حق اور سچ بولنے والوں کو سزا دے کر بدنامی نہ کمائی جائے، بلکہ اب ایسی غلط روایات کو ختم ہونا چاہیے۔