کوئٹہ: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے کل بروز اتوار کوئٹہ میں ہونے والے جلسے کے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔
جلسے میں شرکت کے سلسلے میں اپوزیشن اتحادکے مرکزی صدر مولانا فضل الرحمن، پاکستان مسلم (ن) کی نائب صدر مریم نواز، پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی وائس چیئرمین و سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی، عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی، جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ ودیگر کوئٹہ پہنچ گئے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی کوئٹہ آمد کل متوقع ہے جبکہ میاں نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے جلسہ سے خطاب کریں گے۔
حکومت کی جانب سے جلسے کی سیکورٹی کے لئے 4ہزار سے زائد اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے
کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسے کے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں گزشتہ روز دن بھر پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کی صوبائی قیادت ایوب اسٹیڈیم کے چکر لگا کر جلسے کی تیاریوں کا جائزہ لیتے رہے، جلسے میں شرکت کے لئے پی ڈی ایم کے مرکزی صدر مولانا فضل الرحمن قلات سے اپنی گاڑی میں کوئٹہ پہنچ گئے، کوئٹہ پہنچنے پر جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں نے بڑی تعداد میں ان کا استقبال کیا۔
اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز شریف کوئٹہ پہنچی تو ائیرپورٹ پر مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سمیت کارکنوں کی ن لیگ کے عہدیداروں اور کارکنوں نے ان کا استقبال کیا۔
اس کے علاوہ قومی وطن پارٹی کے قائد آفتاب احمد خان شیرپاؤ اورپاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر وائس چیئرمین و سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی بھی جلسے میں شرکت کے سلسلے میں کوئٹہ پہنچے جن کا پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں نے استقبال کیا۔
واضح رہے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین: محمود خان اچکزئی،نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل بھی کوئٹہ پہنچ چکے ہیں۔
حکومت کی جانب سے جلسے کی سیکورٹی کے لئے 4ہزار سے زائد اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے جس میں پولیس، ایف سی اور بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار شامل ہیں۔
پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کی جانب سے کوئٹہ شہر میں جگہ جگہ خیر مقدمی بینرز، سائن بورڈز اور پوسٹرز آویزاں کئے گئے ہیں جبکہ شہر کے تمام چوراہوں پر اپوزیشن جماعتوں کی جھنڈیاں لگائے گئے۔